بارکھان واقعہ: مقتولہ کے 5 بچوں کی بازیابی،پولیس کا عبدالرحمان کھیتران کے گھر چھاپہ

بارکھان واقعہ: مقتولہ کے 5 بچوں کی بازیابی،پولیس کا عبدالرحمان کھیتران کے گھر چھاپہ
کیپشن: Barkhan Incident: Recovery of 5 children of the victim, police raided Abdul Rahman Khetran's house(file photo)

ایک نیوز: بلوچستان کے ضلع بارکھان کے علاقے حاجی کوٹ کے قریب کنوئیں سے خاتون سمیت تین افراد کی لاشیں ملنےکے بعد مقتولہ کے 5 بچوں کی بازیابی کے لیے پولیس نے بلوچستان کے وزیر مواصلات سردار عبدالرحمان کھیتران کے گھر پر چھاپہ مارا۔

ترجمان پولیس کے مطابق چھاپے کے دوران خواتین پولیس اہل کار بھی موجود تھیں، عبدالرحمان کھیتران کے مہمان خانے اور گھر کے دیگر حصوں کی تلاشی لی گئی تاہم کوئی بازیابی عمل میں نہ آسکی۔

خیال رہے کہ بلوچستان کے وزیر سردار عبدالرحمان کھیتران پر نجی جیل میں قید کرنے کا الزام لگانے والی خاتون کو ان کے دو جوان سال بیٹوں سمیت قتل کردیا گیا جن کی لاشیں بارکھان کے کنویں سے ملیں۔

مقتولہ گراں ناز نے کچھ روز پہلے ویڈیو میں قرآن اٹھا کر سردار کھیتران پر اسے اور اس کے 7 بچوں کو نجی جیل میں رکھنے کا الزام لگایا تھا۔

مقتولہ کے شوہر خان محمد مری نے ایک بیان میں بتایا  تھا کہ وہ جان کے خوف سے روپوش ہے،کنویں سے ملنے والی لاشیں اس کی بیوی اور بیٹوں کی ہیں، اب بھی اس کے 4 بیٹے اور ایک بیٹی عبدالرحمان کھیتران کی قید میں ہیں۔ 

 سردار عبدالرحمان کھیتران نے الزامات رد کردیے اور اپنے ایک بیٹے انعام شاہ پر سازش کا الزام لگا دیا۔

انہوں نے کہا کہ اسی نے خاتون سے بیان ریکارڈ کروایا ، وہ سردار بننا چاہتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تحقیقات میں پیشی کیلئے تیار ہیں، استعفیٰ نہیں دیں گے۔