ایک نیوز :سائفر کیس میں بانی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان اور شاہ محمود قریشی کی ضمانت منظوری کے تحریری فیصلے میں سپریم کورٹ کے جج جسٹس اطہرمن اللہ کا اضافی نوٹ سامنےآگیا۔
اضافی نوٹ میں کہا کہ سابق چیئرمین پی ٹی آئی،شاہ محمود پر ان الزامات پر قید نہیں جو معاشرے کیلئے خطرہ ہوں، ایک وزیراعظم کو پھانسی تک دے دی گئی آئین توڑنے والے آمرنے نے ایک دن بھی قید نہیں کاٹی، انتخابی عمل میں حصہ لینا خود ضمانت کی ایک بنیاد ہے،انتخابی عمل میں حصے کو ضمانت کی بنیاد بطور اصول لاگو ہونی چاہیے۔
جسٹس اطہر من اللہ نے اضافی نوٹ میں مزید کہا کہ تحقیقات مکمل ہو چکی ہیں اور مقدمے کی سماعت جاری ہے سابق چیئرمین پی ٹی آئی اورشاہ محمود کو قید کرنے سے کوئی مقصد حاصل نہیں ہوگا ،انتخابات کے دوران ان کی ضمانت پر رہائی حقیقی انتخابات کو یقینی بنائے گی۔دونوں کی رہائی لوگوں کو مؤثر اور بامعنی طور پر حق رائے دہی کے قابل بنائے گی۔
جسٹس اطہرمن اللہ نے اضافی نوٹ میں کہا کہ تقریباً تمام منتخب وزرائے اعظم وقت سے پہلے عہدے سے ہٹائے جانے کے بعد قید رہے وزرائے اعظم کو نااہل قرار دے دیا گیا اور سیاسی مخالفین کو اختلاف رائے پر ستایا گیا 2018 کے الیکشن ایک سیاسی جماعت کے ساتھ غیر مساوی سلوک کی ایک مثال تھے۔