دہشتگردی کے ناسور کے خاتمے کیلئے پاک فوج مصروف عمل، معاشی استحکام میں بھی کلیدی کردار

دہشتگردی کے ناسور کے خاتمے کیلئے پاک فوج مصروف عمل، معاشی استحکام میں بھی کلیدی کردار
کیپشن: Pakistan Army is engaged in efforts to end the scourge of terrorism, it also plays a key role in economic stability

ایک نیوز: پاک فوج نے سال 2023 میں بھی دہشت گردی کے ناسور کے خاتمے کےلیے ملک بھر میں انٹیلی جنس بیسڈ آپریشنز جاری رکھے جبکہ معاشی استحکام میں بھی عسکری قیادت نے کلیدی کردار ادا کیا۔

تفصیلات کے مطابق رواں سال 25 ہزار سے زائد انٹیلی جنس بیسڈ آپریشنز میں ساڑھے 5سو سے زائد دہشت گردسیکیورٹی فورسز کے ہاتھوں منطقی انجام تک پہنچے۔ 

پاک فوج نے رواں سال منظم اور جامع منصوبہ بندی کے ساتھ کارروائیاں کرتے ہوئے دہشتگردی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے فیصلہ کن مرحلے کا آغاز کیا، پاک فوج کا مرکزی ہدف کالعدم تحریک طالبان پاکستان اور بلوچ لبریشن آرمی جیسے دیگر دہشت گرد گروہ ہیں، جو افغانستان کی سرزمین سے مکمل سپورٹ کیساتھ پاکستان پر حملہ آور ہوتے ہیں، پاکستان آرمی کی ملک بھر میں دہشت گردوں کیخلاف موثر اور تیز تر کارروائیوں کو عوامی سطح پر بھی مکمل حمایت حاصل ہے۔

اعدادوشمار کے مطابق رواں سال 25ہزار سے زائد آپریشنز کیے گئے اور اب تک 550 سے زائد دہشتگرد سیکیورٹی فورسز کے ہاتھوں جہنم واصل کیے جا چکے ہیں ، سال 2023 میں ہلاک کیے جانے والے دہشتگردوں کی تعداد پچھلے 6 سالوں میں سب سے زیادہ ہے، سال  2022 میں 400 کے قریب دہشتگرد سیکیورٹی فورسز کے ہاتھوں انجام کو پہنچے۔ 

پاک فوج نے افغانستان کے آلہ کار دہشت گرد گروہوں کے گرد گھیرا تنگ کر رکھا ہے، ملک بھر بالخصوص خیبرپختونخواہ اور بلوچستان میں کئے جانے والے حالیہ انٹیلی جنس بیسڈ آپریشنز کے دوران 130سے زائد دہشتگردوں کو انجام تک پہنچایا گیا، سیکیورٹی فورسز کی اہم کامیابیوں میں دہشتگرد کمانڈر عظیم اللہ غازی، فیصل، کفایت، سمیع اللہ اور کمانڈر سلمان کو انجام تک پہنچایا گیا۔

مسلح افواج دہشتگردوں کے ناپاک عزائم خاک میں ملاتے ہوئے مسلسل قربانیاں پیش کررہی ہیں۔ 

حکومت کی طرف سے ملک میں بڑھتی ہوئی دہشت گردی کو کنٹرول کرنے کیلئے ایک بڑا فیصلہ غیر قانونی افغان باشندوں کو ان کے وطن واپس بھیجنے کا تھا، جس کے تحت روزانہ کی بنیاد پر ہزاروں غیر قانونی افغان باشندوں کی اپنے وطن واپسی کا سلسلہ جاری ہے۔ 

حکومت پاکستان کے اعلان سے قبل بھی غیر قانونی افغان باشندوں کی کثیر تعداد گرفتاری کے ڈر سے پاکستان سے واپس افغانستان جاتی رہی ہے، دسمبر کے اواخر تک پاکستان چھوڑنے والے غیر قانونی افغان باشندوں کی کل تعداد ساڑھے 4 لاکھ سے تجاوز کرچکی ہے اور ان افغان شہریوں کی مکمل عزت و احترام کے ساتھ واپسی کا یہ سلسلہ جاری ہے۔

آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے تباہ حال معشیت کو سہارا دینے کےلیے ایس آئی ایف سی جیسا کامیاب ادارہ قائم کیا جس کے ذریعے پاکستان میں غیر ملکی سرمایہ کاری بھی آرہی ہے اور معاشی اشاریے بھی بہتر ہوئے ہیں 2030 تک پاکستان میں 100 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری لانے کا ہدف ہے۔

سیکیورٹی فورسز نے بجلی چوری اور اسمگلرز و منیشات فروشوں کے خلاف آپریشنز میں بھی سول حکومت کی مدد کی جس کے خاطر خواہ نتائج سامنے آئے۔ 

آرمی چیف نے رواں سال کے آخر میں امریکہ کا کامیاب دورہ بھی کیا اور مسئلہ کشمیر فلسطین سمیت تمام اہم علاقائی اور عالمی امور پر پاکتسان کا نقط نظر بہترین انداز میں پیش کیا اور واضح کیا کہ پاکستان بلاک پالیٹکس کے خلاف ہے۔