ایک نیوز نیوز: اسلام آباد کی مقامی عدالت نے سماعت کے دوران عماد یوسف اپنے وکیل کے ہمراہ عدالت پیش ہوئے جبکہ شہباز گل عدالت پیش نہ ہوئے، علی بخاری ایڈووکیٹ کی جانب سے سماعت میں وقفہ کی استدعا کرتے ہوئے کہاگیاکہ شہباز گل کے وکیل شہریار طارق ہائیکورٹ میں مصروف ہیں، سماعت میں2 بجےتک کا وقفہ کیا جائے جس پر عدالت نے سماعت میں وقفہ کردیا۔
دوبارہ سماعت شروع ہونے پر سپیشل پراسیکوٹر راجہ رضوان عباسی عدالت پیش ہوئے اور کہاکہ ابھی تک کوئی عدالت کے سامنے پیش نہیں ہوا،ملزم اس کیس میں نان سیریس ہے،میں پانچ بجے تک بھی انتظار کر سکتا ہوں لیکن یہ عدالت کے ساتھ مذاق ہے،دوران سماعت شہباز گل کے وکیل کے جونئیر عدالت پیش ہوئے اور کہاکہ سینئر تھوڑی دیر میں آرہے ہیں کچھ دیر انتظار کر لیں، شہباز گل کی آج حاضری سے استثنی کی درخواست ہے،اس موقع پر سپیشل پراسیکوٹر راجہ رضوان عباسی نے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کی استدعا کی جس پر عدالت جج نے کہاکہ میں دیکھ لیتا ہوں۔
سپیشل پراسیکیوٹر نے کہاکہ ابھی تک کوئی عدالت کے سامنے پیش نہیں ہوا،ملزم اس کیس میں نان سیریس ہے، میں پانچ بجے تک بھی انتظار کر سکتا ہوں لیکن یہ عدالت کے ساتھ مذاق ہے،عدالت نے استفسار کیاکہ شہبازگِل کے وکیل شہریار طارق کہاں ہیں؟جس پر جونیئر نے بتایاکہ شہریار طارق ہائیکورٹ ہیں، راستے میں ہیں، آرہے ہیں۔
عدالت نے دوبارہ سماعت میں وقفہ کردیا جس کے بعد سماعت شروع ہونے پرشہبازگِل کے وکیل شہریارطارق عدالت میں پیش ہوگئے اورکہاکہ جسمانی ریمانڈ کے دوران شہبازگِل کا طبی معائنہ کیاگیا،طبی معائنہ میں شہبازگِل کی بیماری کی تشخیص ہوئی،ٹرائل کو تاخیر کرنے کے لیے شہبازگِل کی بیماری کی بات نہیں کی جارہی،شہبازگِل کو ایک سے زائد صحت کےمسائل ہیں،سرکاری ہسپتال کی طبی رپورٹ کی بنیاد پر شہبازگِل کو آخری پشیی سے استثنیٰ ملا،شہبازگِل ابھی بھی ہسپتال میں موجود ہیں،شہبازگِل 7دسمبر سے ہسپتال میں ہیں۔
میڈیکل رپورٹ کے مطابق دمے کے مریض ہیں،میڈیکل رپورٹ کے مطابق شہبازگِل کو آکسیجن ماسک استعمال کرنے کی ضرورت ہے،عدالتی کاروائی سے نہیں بھاگ رہے، ہسپتال جیل ہی کی طرح ہوتاہے،شہبازگِل کی آج حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور کی جائے،صحت بہتر ہونے پر آئندہ سماعت پر شہبازگِل عدالت پیش ہوں گے۔
عدالت نے استفسار کیاکہ کتنے وقت کے لیے شہباز گل کو ڈاکٹر نے بیڈ ریسٹ دی ہے ؟،جس پر وکیل نے کہاکہ خاص وقت تو نہیں دیا، عدالت نے کہاکہ عام طور ڈاکٹر بیڈ ریسٹ کا ایک مخصوص وقت دیتے ہیں،پمز کی رپورٹ اور ضمانت ملنے کے بعد شہباز گل ہر قسم کی سیاسی ایکٹیوٹیز میں بھی شامل رہے، شہباز گل سیاسی جلسوں میں بھی جاتے رہے ہیں،اچانک اس طرح ہو جانے سے لگ رہا ہے شہباز گل ٹرائل سے بھاگ رہے ہیں۔
دلائل سننے کے بعد عدالت نے شہباز گل کی حاضری سے استثنی کی درخواست مسترد کردی اور قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کرتے ہوئے کہاکہ شہباز گل دو لاکھ کے ضمانتی مچلکے دیں گے کہ وہ آئندہ سماعت پر پیش ہوں گے،عدالت نے فردجرم کی کاروائی ایک بار پھر موخر کردی اور سماعت6جنوری تک کیلئے ملتوی کردی گئی۔