ایک نیوز :شطرنج کا عالمی چیمپئین کون؟ فیصلہ آج ہوگا ، بھارت کے 18 سالہ پراگ ورلڈ چیس چیمپیئن شپ کے فائنل میں ناروے سے تعلق رکھنے والے گرینڈ ماسٹر میگنس کارلسین سے مقابلہ کریں گے۔
فائنل سے قبل ہونے والے مقابلے میں پراگ نے آذربائیجان کے فیبیانو کاراؤںا کو اعصاب شکن مقابلے میں شکست دی تھی اور اب وہ اپنی غیر معمولی چالوں کے ساتھ پانچ مرتبہ کے ورلڈ چیمپیئن کو باکو میں ہونے والے فائنل میں ہرانا چاہیں گے۔
پرگنانندھا اس سے قبل گزشتہ برس آن لائن ایلیٹ ریپڈ چیس ٹورنامنٹ میں میگنس کارلسین کو ہرا کر شطرنج کی دنیا کو حیران کر دیا تھا۔انٹرنیشنل چیس فیڈریشن کے مطابق فائنل سے قبل پرگنانندھا نے کہا ہے کہ ’مجھے بالکل بھی امید نہیں تھی کہ میں میگنس کے خلاف اس ٹورنامنٹ میں فائنل کھیلوں گا۔ میں اُن کے خلاف صرف فائنل میں ہی کھیل سکتا تھا اور مجھے یہ ہرگز امید نہیں تھی کہ میں فائنل کھیلوں گا۔ میں فائنل میں اپنا بہترین دوں گا اور پھر دیکھتے ہیں کہ نتیجہ کیا نکلتا ہے۔
رمیش بابو پرگنانندھا کا تعلق انڈیا کے شہر چنئی سے ہے۔ سنہ 2005 میں پیدا ہونے والے شطرنج کے ماہر کھلاڑی نے چھ برس کی عمر ہی میں انڈیا کی انڈر سیون چیمپیئن شپ میں دوسری پوزیشن حاصل کی اور پھر ایشین چیمپیئن شپ میں گولڈ میڈل حاصل کیا۔
انہوں ںے انڈر ایٹ اور انڈر ٹین کی ورلڈ یوتھ چیس چیمپیئن شپ بھی اپنے نام کیں۔سنہ 2016 میں پراگ نے انڈیا کے شہر بھوبانیشور میں کھیلی گئی کے آئی آئی ٹی انٹرنیشنل چیس فیسٹیول میں نویں راؤںڈ گیم جیت کر تاریخ رقم کر دی۔
وہ 10 برس کے عمر میں دنیا کے سب سے کم عمر انٹرنیشنل چیس ماسٹر بننے کا اعزاز بھی رکھتے ہیں۔پراگ کے والد چنئی کے بینک میں مینییجر ہیں جبکہ اُن کی والدہ گھریلو خاتون ہیں۔ پراگ کے اس سفر میں اُن کی والدہ نے انہیں بھرپور سپورٹ کیا ہے۔حالیہ دنوں میں انٹرنیٹ پر اُن کی والدہ کی تصاویر وائرل ہیں جس پر وہ اپنے بیٹے کے کامیابی پر خوشی کے مارے جذبات پر قابو نہ رکھ پائیں۔