ایک نیوز: توشہ خانہ فوجداری کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی کی سزا آج بھی معطل نہ ہوسکی۔الیکشن کمیشن کے وکیل کی استدعا پر اسلام آباد ہائیکورٹ نے چیئرمین پی ٹی آئی کی توشہ خانہ کیس میں سزا معطلی کی درخواست پر سماعت چوبیس اگست تک ملتوی کردی ۔چیئرمین پی ٹی آئی کے وکیل نے موقف اپنایا کہ دو ہفتے بعد الیکشن کمیشن کی طرف سے مزید وقت مانگنا مذاق ہے ۔
تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس عامر فاروق کی سربراہی میں اسلام آباد ہائیکورٹ کے دو رکنی بینچ نے چیئرمین پی ٹی آئی کی سزا معطلی کی درخواست پر سماعت کی ۔دوران سماعت ایڈووکیٹ امجد پرویز الیکشن کمیشن کی طرف سے پیش ہوئے اور استدعا کی کہ انہیں دلائل کی تیاری کیلئے وقت درکار ہے کیونکہ آج ہی ان کی خدمات لی گئی ہیں۔بغیر تیاری کے دلائل نہیں دے سکتا ۔
چیئرمین پی ٹی آئی کے وکیل نے موقف اپنایا کہ عدالت کی طرف سے دو ہفتے قبل الیکشن کمیشن کو نوٹس جاری کیا گیا ،یہ بھی کہا گیا کہ کیس کو جلد سماعت کیلئے مقرر کیا جائیگا لیکن دوبارہ سماعت کی تاریخ دو ہفتے بعد کی مقرر ہوئی، ہم یہ نہیں کہہ رہے کہ عدالت ہم پر رحم کرے ،ہم صرف آئین و قانون میں دئیے گئے بنیادی حقوق کی فراہمی کی بات کررہے ہیں۔
الیکشن کمیشن کی دلائل کیلئے مزید وقت کی استدعا کی مخالفت کرتے ہوئے لطیف کھوسہ نے کہا کہ درخواست پر آج ہی فیصلہ کیا جائے، کیس کے میرٹ پر جانے کی ضرورت ہی نہیں، صرف کم سزا کے حوالے سے دلائل سن کر فیصلہ کیا جاسکتا ہے، الیکشن کمیشن کے وکیل نے کہا کہ مجھے کیس کی پیپر بکس بھی آج ہی ملی ہیں۔ اس لیے فوری دلائل دینا ممکن نہیں ، عدالت نے ریمارکس دئیے کہ ہم آپ کی چودہ دن کا وقت دینے کی استدعا منظور نہیں کررہے ، جمعرات تک کا وقت دے رہے ہیں ،آپ تیاری کرلیں ،اگر جمعرات کو کیس کے میرٹس پر بات ہوئی تو پھر بعد میں دیکھ لیں گے۔
توشہ خانہ کیس کی سماعت کے دوران کمرہ عدالت میں شدید رش رہا۔ توشہ خانہ کیس کی سماعت کے دوران کمرہ عدالت کچھا کھچ بھرا رہا۔ رش کے باعث کمرہ عدالت میں لگے اے سی کام کرنا چھوڑ گئے۔ گرمی اور حبس کی شدت میں اضافے سے وکلاء ، سائلین اور میڈیا کو مشکلات کا سامنا رہا۔