سائفر گمشدگی کیس: عدالت نے ایف آئی اے کو اسد عمر کی گرفتاری سے روک دیا

سائفر گمشدگی کیس: عدالت نے ایف آئی اے کو اسد عمر کی گرفتاری سے روک دیا

ایک نیوز: آفیشل سیکرٹس ایکٹ خصوصی عدالت نے ایف آئی اے کو اسد عمر کی گرفتاری سے روکتے ہوئے 29 اگست تک عبوری ضمانت منظور کرلی ہے۔

رپورٹ کے مطابق آفیشل سیکرٹس ایکٹ خصوصی عدالت کے جج ابوالحسنات محمد ذوالقرنین نے اسد عمر کی درخواست پر سماعت کی.اسد عمرکی جانب سے بابر اعوان پیش ہوئے، عدالت نے اسد عمر کی گرفتاری سے روکتے ہوئے ایف آئی اے کو نوٹسز جاری کردیئے، اور 29 اگست تک جواب طلب کرلیا۔

یاد رہے کہ اسد عمر نے سائفر کیس میں عبوری ضمانت کیلئے آفیشل سیکرٹ ایکٹ خصوصی عدالت میں درخواست دائر کی تھی۔

واضح رہے کہ 20 اگست کو خبر آئی تھی کہ تحریک انصاف کے رہنما اسد عمر کو بھی آفیشل سیکرٹ ایکٹ کیخلاف ورزی پر گرفتار کرلیا گیا ہے۔ ذرائع نے بتایا تھا کہ اسد عمر کو وفاقی دارالحکومت سے اسلام آباد پولیس نےسائفر معاملے پر گرفتار کیا ہے اور انہیں ایف آئی اے کے حوالے کیا جائے گا۔

اسلام آباد میں قائم ہونے والی خصوصی عدالت میں پیشی کے موقع پراسد عمر نے اپنی گرفتاری کی تردید کی اور بتایا کہ مجھے ایف آئی اے نے گرفتار نہیں کیا تھا۔ اسد عمر نےکہا کہ وہ سائفر کے ہی معاملے پر عدالت آئے ہیں اور ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست دائر کی ہے، اس کیس میں 2 بار شامل تفتیش ہو چکا ہوں، امید ہے بے قصور ثابت ہوں گا۔

https://www.pnntv.pk/uploads/digital_news/2023-08-22/news-1692685998-5900.mp4

اسد عمر نے کہا کہ جج صاحب نے اٹک جیل کا دورہ کیا اور جج صاحب کی جانب سے سنجیدہ الزامات پر مبنی رپورٹ تیار کی گئی ہے۔

دوسری جانب انسدادِدہشتگردی عدالت اسلام آباد نے اسدعمر کے خلاف تھانہ سنگجانی میں درج مقدمے میں 12 اکتوبر تک ضمانت میں توسیع کر دی ہے۔اسدعمر اپنے وکیل بابراعوان کے ساتھ اےٹی سی عدالت پیش ہوئے جہاں اےٹی سی جج ابوالحسنات نے اسدعمر کی تھانہ سنگجانی میں درج مقدمے میں ضمانت میں توسیع کی۔