ایک نیوز: شہدائے پاکستان کو سلام، تاریخ گواہ ہے کہ جب بھی وطن کی مٹی نے پکارا، ہمارے جوانوں نے اپنی جان کی پرواہ کئے بغیر لبیک کہا۔
تفصیلات کے مطابق صوبیدار سکندر شہید بے باک، نڈر اور وطن پر مر مٹنے کا عزم رکھنے والے جانباز مجاہد تھے۔ جنہوں نے وطنِ عزیز کی خاطر شہادت کو گلے لگایا۔ صوبیدار سکندر شہید کا تعلق ضلع قمبر شہدادکوٹ سے تھا۔
صوبیدار سکندر 12 جولائی 2023 کو ژوب میں دہشت گردوں سے لڑتے ہوئے شہادت کے رتبے پر فائز ہوئے۔ صوبیدار سکندر شہید نے سوگواران میں بیوہ، بیٹے اور بیٹیاں چھوڑیں۔
صوبیدار سکندر شہید کے لواحقین نے اپنے جذبات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ “جب ہمیں اطلاع ملی تودکھ ہوا کیونکہ وہ ہمارے گھر کے سربراہ تھے لیکن فخر بھی تھا کہ شہادت کا رتبہ حاصل کیا ہے”۔
شہید کے والدین کا کہنا تھا کہ “وہ بہت فرمانبردار بیٹا تھا ہماری بہت عزت کرتا تھا جب بھی آتا تھا تو ہمارے پاؤں پر ہاتھ رکھ کر دعا لیتا تھا”۔ “وہ چھوٹا تھا تو فوج کی گیم کھیلتا تھا اس کو فوج میں جانے کا بہت شوق تھا”۔
شہید کے بیٹے نے کہا کہ “جب والد صاحب زندہ تھے تو وہ ہماری رہنمائی اور حفاظت کیا کرتے تھے ان کے بعد پوری فوج ہمارا خیال رکھتی ہے”۔ شہید کے چچا کا کہنا تھا کہ “سکندر اتنا عظیم شخص تھا کہ اس کی جتنی بھی تعریف کی جائے کم ہے”۔
شہید کے بیٹے نے مزید کہا کہ “والد ہمیں بھی یہی کہتے تھے کہ تعلیم حاصل کرو اور پاک فوج میں بھرتی ہوکر ملک کی خدمت کرو”۔ “9 مئی کا واقعہ ایسا افسوسناک واقعہ تھا جس میں شرپسند عناصر نے وہ کام کیا جو دہشتگرد بھی نا کرسکے”۔ “میں حکومت سے درخواست کرتا ہوں کہ ایسے عناصر کو عبرناک سزا دی جائے تاکہ آئندہ کوئی ایسا کرنے کا نہ سوچے”۔
شہید کی بیٹی نے کہا کہ “بابا مجھے گڑیا لے کر دیتے تھے، مجھے اچھے اچھے کپڑے لے کر دیتے تھے اور مجھے بہت پیار کرتے تھے”۔
صوبیدار سکندر شہید وطنِ عزیز کے دفاع کی خاطر جان کا نذرانہ پیش کر کے آنے والی نسلوں کے لیے مشعلِ راہ بن گئے۔