ایک نیوز:حکومت شیر افضل مروت کو بطور چئیرمین پی اے سی ماننے سے انکاری، سپیکر نے سنی اتحاد کونسل سے سنجیدہ اور تجربہ کار رکن قومی اسمبلی کا نیا نام طلب کر لیا۔
سنی اتحاد کونسل نے شیرافضل مروت کو چیئرمین پی اے سی کے لیے نامزد کیا تھا۔حکومت اور اپوزیشن کے درمیان چیئرمین پی اے سی کے نام پر نیا تنازعہ پیدا ہوگیا۔
سپیکر قومی اسمبلی نے قائد حزب اختلاف کو حکومتی موقف سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ چیئرمین پی اے سی کے لیے شیرافضل مروت ناقابل قبول ہے، حکومت ایک سنجیدہ اور تجربہ کار پارلیمنیٹرین کو چیئرمین پی اے سی بنانے کی حامی ہے، اپوزیشن کو چیئرمین پی اے سی کے لیے نیا نام تجویز کرنے کا آپشن دیا گیا ہے۔
سنی اتحاد کونسل نے معاملے پر اپوزیشن جماعتوں سے مشاورت کے لیے وقت مانگ لیا۔
سنی اتحاد کونسل کے شیرافضل مروت کے نام واپس نہ لینے کی صورت میں حکومت نے متبادل حکمت عملی پر مشاورت شروع کردی۔
چیئرمین پی اے سی کا منصب جمعیت علمائے اسلام ف کو دینے کا آپشن زیرغور، جمعیت علمائے اسلام ف کے نورعالم خان پہلے بھی چیئرمین پی اے سی رہ چکے ہیں۔