ایک نیوز :وزیردفاع خواجہ آصف کاکہنا ہے کہ ایک غیر یقینی اورغیرمستحکم صورتحال ہے، معاشی بحران سیاسی عدم استحکام کی وجہ سے ہے۔
سیالکوٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر دفاع خواجہ آصف کاکہنا تھا کہ میرے خیال میں پولیٹکل اسٹیبیلٹی آنی چاہیے،اگر آگے بڑھنا ہے تو اسٹیبلیٹی اور ایک تسلسل چاہیے،اور وہ تسلسل اور اسٹیبلیٹی آئین اور قانون کے دائرے میں رہ کر ہو سکتی ہے ۔
خواجہ آصف کا مزید کہنا تھا کہ آپکی ذاتی خواہشوں کے حصول کے لئے اگر دوڑے لگی رہے گی تو پھر وطن اور قوم کی خواہشات پوری نہیں ہونگی،تمام طبقات کو ذاتی خواہشات کی بجائے قومی ایجنڈے پر فوکس کرنا چاہیے۔
وفاقی وزیر کاکہنا تھا کہ سپریم کورٹ انصاف کا سب سے بڑا ادارہ ہے۔جب قوم کے سامنے تین دو کا اور چار تین کا فیصلہ کا رولہ پڑ جائےجبکہ چار تین اکثریت ،چاہئے وہ پارلیمنٹ ہو عدلیہ ہو اکثریت فیصلہ کو فوقیت حاصل ہوتی ہے۔
خواجہ آصف کاکہنا تھا کہ سپریم کورٹ کا ادارہ باوقار ہے ہمیں احترام ہے میں سمجھتا ہوں وہاں بھی ادب و اخترام قانون اور آئین کی بلندی کا سلسلہ ہونا چاہئے،آنے والے دن انکے ایجنڈے لیکر ساری قوم اور ملک کو خراب نہیں کرنا چاہیے،ملک کے استحکام کو نقصان نہیں پہنچانا چاہیے۔