ایک نیوز :سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے کہا کہ سعودی عرب اور اسرائیل کے درمیان تعلقات کو معمول پر لانے کے لیے مسلسل قریب آ رہے ہیں، اگر ایران جوہری ہتھیار حاصل کرتا ہے تو سعودی عرب بھی حاصل کرے گا۔
تفصیلات کےمطابق امریکی نشریاتی ادارے ’فوکس نیوز‘ کے چیف پولیٹیکل اینکر اور ایگزیکٹوایڈیٹر بریٹ بائیر کو دیے گئے ایک ٹی وی انٹرویو میں اسرائیل سے تعلقات کے متعلق پوچھے گئے سوال کے جواب میں کہا کہ ’ہم روزانہ کی بنیاد پر قریب آ رہے ہیں۔‘
اسرائیل اور سعودی عرب کے درمیان سفارتی تعلقات کے ممکنہ تاریخی معاہدے سے متعلق پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں سعودی ولی عہد کا کہنا تھا کہ ’سعودی عرب اتنا بڑا ملک ہے اور مجھے یقین ہے کہ کسی بھی شخص کا بلواسطہ یا بلاواسطہ سعودی عرب سے کچھ لینا دینا ضرور ہے۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اگر ایران جوہری ہتھیار حاصل کر لیتا ہے تو سعودی عرب کو بھی سکیورٹی اور خطے میں طاقت کے توازن کو برقرار رکھنے کے لیے اسے حاصل کرنا پڑے گا۔ہمیں تشویش ہے کہ اگر کوئی ملک جوہری ہتھیار حاصل کر رہا ہے تو یہ غلط ہے، یہ غلط قدم ہو گا۔ انھیں جوہری ہتھیار حاصل کرنے کی ضرورت نہیں ہے کیونکہ آپ ان کا استعمال نہیں کر سکتے۔
دوسری جانب اسرائیلی وزیر خارجہ ایلی کوہن نے کہا کہ اسرائیل اور سعودی عرب کے درمیان معمول کے تعلقات استوار کرنے کے لیے امریکا کی ثالثی میں ایک فریم ورک معاہدہ اگلے سال کے اوائل تک ممکن ہے۔
اسرائیل اورسعودی عرب کے درمیان معمول کے تعلقات کا مجوزہ معاہدہ مشرقِ اوسط میں امریکا کے دو اہم شراکت داروں کو اکٹھا کردے گا اور ایران کے مقابلے میں امریکا کے ان دواہم اتحادیوں سے خطے کی سیاسی طور پرتشکیلِ نو ہوگی۔
امریکی صدر جوبائیڈن نے بدھ کے روز اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے موقع پر اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین یتن یاہو کے ساتھ ملاقات کی اور سعودی عرب اور اسرائیل بات چیت کے امکانات کے بارے میں خوش امیدی کا اظہار کیا۔