کون ساادارہ منافع بخش کونسا خسارے میں جارہا ہے ؟فہرست جاری 

کون ساادارہ منافع بخش کونسا خسارے میں جارہا ہے ؟فہرست جاری 
کیپشن: کون ساادارہ منافع بخش کونسا خسارے میں جارہا ہے ؟فہرست جاری 

ایک نیوز :وزارت خزانہ نے حکومتی خزانے کو سالانہ اربوں روپے کا خسارہ اور منافع دینے والے اداروں کی فہرست جاری کردی ۔

تفصیلات کےمطابق خسارے میں چلنے والے اداروں نے 500ارب جبکہ منافع بخش اداروں نے300ارب روپے کا منافع کمایا ہے ،سب سے زیادہ منافع او جی ڈی سی ایل0 10ارب روپے جبکہ سب سے زیادہ خسارے میں کوئٹہ الیکٹرک سپلائی کارپوریشن رہی ہے، منافع بخش اداروں میں آئل اینڈ گیس ڈیویلپمنٹ کارپوریشن کا مالی سال 2020کا منافع100ارب روپے ،پاکستان پٹڑولیم لمیٹڈ کا منافع49ارب40کروڑ روپے رہا۔

اسی طرح نیشنل بنک کا منافع 30ارب60کروڑوپے ،گورنمنٹ ہولڈنگ پرائیویٹ لمیٹڈ کا منافع29ارب80ارب روپے ،نیشنل  پارکس منجمنٹ کا منافع28ارب روپے ،پورٹ قاسم اتھارٹی کا منافع 15ارب40کروڑ روپے ،این ٹی ڈی سی کا منافع9ارب30کروڑ روپے ،پاک کویت سرمایہ کمپنی کا منافع6ارب30کروڑ روپے ،فیصل آباد الیکٹرک سپلائی کارپوریشن کا منافع6ارب8کروڑ روپے اورپاکستا ن ایگریکلچر سٹوریج سروس کا منافع6ارب 2کروڑ روپے رہا ہے۔

 لسٹ کے مطابق سب سے زیادہ خسارے میں جانے والی حکومتی اداروں میں سرفہرست کوئٹہ الیکٹرک سپلائی کارپوریشن کا خسارہ 108ارب 50کروڑ روپے ،نیشنل ہائی وے اتھارٹی کا خسارہ 94ارب 30کروڑ روپے ،پاکستان ریلوے کا خسارہ 50ارب 20کروڑ روپے ،سکھر الیکٹرک سپلائی کارپوریشن کا خسارہ 40ارب 80کروڑ روپے ،پی آئی اے کا خسارہ 36ارب 07کروڑ روپے رہا۔

سوئی سدرن گیس کا خسارہ 21ارب 40کروڑ روپے ،پاکستان سٹیل ملز کا خسارہ20ارب 60کروڑ روپے ،حیدرآباد الیکٹرک سپلائی کارپوریشن کا خسارہ 17ارب 7کروڑ روپے ،پی ایس او کا خسارہ 14ارب 80کروڑ روپے اور پشا?ر الیکٹرک سپلائی کارپوریشن مالی سال 2020کے دوران 14ارب 60کروڑ روپے خسارے کا شکار رہی ہے۔