ایک نیوز: نگراں وزیر خزانہ شمشاد اختر نے کہا ہے کہ حکومتی ملکیتی اداروں کے نقصانات 500 ارب تک پہنچ چکے ہیں، اس کی ایک وجہ یہ بھی ہے کہ سرکاری کارپوریشن کے بورڈز میں نااہل افسران تعینات رہے اور سرکاری کمپنیاں خدمات دینے میں ناکام رہیں۔
اسلام آباد میں نگراں وزیر خزانہ شمشاد اختر نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہاکہ ملکی معیشت کی بحالی کے لیے اقدامات کیے جارہے ہیں، منافع بخش کمپنیوں کی حوصلہ افزائی کی جارہی ہے۔ 85 ایسے سرکاری ادارے ہیں جنہیں منافع بخش بنایا جا سکتا ہے۔
شمشاد اختر نے کہا کہ وزارت خزانہ مسلسل سرکاری کمپنیز کو بچانے کے لیے فنڈز دے رہی ہے، فنانشل نقصانات کے ازالے کے لیے وزارت خزانہ مزید مدد کرے گی۔ ابھی بھی وزارت خزانہ مسلسل سرکاری کمپنیز کے نقصانات کو برداشت کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ مختلف حکومتوں نے اپنے ادوار میں حکومتی ملکیتی اداروں کو ری اسٹرکچر کیا، اس قانون کے تحت نگراں حکومت سرکاری کمپنیز کے لیے ری اسٹرکچرنگ پالیسی بنا سکتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ نگران حکومت کو اس سلسلے میں اہم قانون ورثے میں ملے گا، لیکن پوری کوشش کریں گے کہ سرکاری کمپنیز کے حالات بدلنے کے لیے نئی پالیسی لے کر آئیں۔