اہم کیسز کی تفتیش: نیب کا حساس اداروں، خفیہ ایجنسیز کی براہ راست مدد لینے کا فیصلہ

اہم کیسز کی تفتیش: نیب میں حساس اداروں کے افسران تعینات ہوں گے
کیپشن: Investigation of important cases: Officers of sensitive institutions will be appointed in NAB

ایک نیوز: اربوں روپے مالیت کے کرپشن ریفرنسز دوبارہ کھولنے کے بعد نیب نے مزید اہم فیصلے کرلیے ہیں۔ چیئرمین نیب لیفٹیننٹ جنرل (ر) نذیر احمد نے کرپشن کے خلاف کارروائیوں کے لیے حساس اداروں اور خفیہ ایجنسیزکی براہ راست مدد لینے کا فیصلہ کیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق نیب نے اہم عہدوں پر تقرریوں کے لیے ڈیپوٹیشن پر حساس اداروں سے افسران مانگ لیے۔ حساس اداروں کے افسران آئندہ چند روز میں نیب میں کام شروع کردیں گے۔ 

بتایا گیا ہے کہ چیئرمین نیب لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ نذیر احمد کی منظوری سے حساس اداروں کے افسران کی خدمات کے لیے خط لکھ دیا گیا۔ نیب حکام کا کہنا ہے کہ نیب میں تمام خالی آسامیوں پر بھی فوری طور پر تقرریاں کردی جائیں گی، ڈپٹی چیئرمین نیب اور پراسیکیوٹر جنرل کے عہدوں پر بھی مستقل افسران کا تقرر کردیا جائے گا۔

اربوں روپے مالیت کے کرپشن ریفرنسز کا ریکارڈ احتساب عدالت پہنچا دیا گیا:

دوسری جانب نیب حکام اربوں روپے مالیت کے کرپشن ریفرنسز کا ریکارڈ لے کر احتساب عدالت پہنچ گئے۔ نیب ٹیمیں دو گاڑیاں بھر کر 81 کرپشن کیسز کا ریکارڈ احتساب عدالت لے آئیں۔  

سابق صدر آصف زرداری، نواز شریف، یوسف رضا گیلانی کے نیب کیسز کا ریکارڈ احتساب عدالت میں پیش کردیا گیا۔ اس کے علاوہ شاہد خاقان عباسی، مفتاح اسماعیل، اسحاق ڈار کے مقدمات کا ریکارڈ بھی احتساب عدالت پہنچا دیا گیا جبکہ مراد علی شاہ، شرجیل میمن، اومنی گروپ کے نیب کیسز کا ریکارڈ بھی احتساب عدالت میں پہنچ چکا ہے۔