ایک نیوز: 21 ستمبر 1965 کو پاک بھارت جنگ چھڑے 21 روز ہوچکے تھے۔ ٹائمٹر کے نمائندہ خصوصی نے کہا کہ ”سیالکوٹ میں ٹینکوں کی بڑی لڑائی میں پاکستان نے فیصلہ کن فتح حاصل کی“۔
صدر ایوب نے بہترین جنگی کارکردگی پر میجر جنرل ابرار حسین، بریگیڈیئر عبدالعلی اور بریگیڈیئر امجد علی کو بہادری کے دوسرے بڑے ایوارڈ سمیت جرأت کے 42 ایوارڈ دیئے جبکہ سکوارڈن لیڈر خاں نیب احمد کو ستارہ جرأت سے نوازا گیا۔
پاکستانی فوج نے سیالکوٹ، کھیم کرن اور حسینی والا سیکٹر میں اہم کامیابیاں حاصل کیں۔ سیالکوٹ کے محاذ پر پاک فوج نے دشمن کے 6 ٹینک تباہ کئے اور دشمن کو بھاری جانی نقصان پہنچایا گیا۔
پاک فوج نے فاضلکا سیکٹر میں دشمن کے 11 ٹینک، 6 مشین گن اور بہت سا گولہ بارود قبضہ میں لیا اور دشمن کی 3 اینٹی ٹینک گن کو تباہ کر دیا۔ راجستھان سیکٹر میں بھارتی فوج نے داہ میں پیش قدمی کرنے کی کوشش کی مگر پاکستانی فوج نے انہیں مار بھگایا اور دشمن کے بہت سے جنگی ساز و سامان سمیت کچھ علاقہ بھی اپنے قبضہ میں لے لیا۔
پاک فضائیہ نے سرگودھا میں بھارتی جنگی طیارہ کینبرا اور لاہور میں ایک ہنٹر مارگرایا گیا۔ پاک فضائیہ نے بھارتی علاقوں آدم پور، ہلواڑہ اور جودھپور کے ہوائی اڈوں اور تنصیبات کو بھی شدید نقصان پہنچایا۔
پاکستان نیوی بھارتی جارحیت کا مقابلہ کرنے اور اپنی سمندری حدود کی حفاظت میں پوری طرح چوکس رہی۔