ایک نیوز:راولپنڈی میں متروکہ وقف املاک نےلال حویلی کو خالی کرانےکیلئےآپریشن مکمل کرتے ہوئے شیخ رشید کی رہائشگاہ کو سیل کرکے اس کے باہر اپنا بورڈ نصب کردیا۔ اس کے علاوہ پولیس اور ایف آئی اےکی بھاری نفری شیخ رشیدکی رہائش گاہ لال حویلی تعینات کردی گئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق شیخ رشید کی مشکلات میں مزید اضافہ ہونے لگا۔سیاسی فیصلوں میں اپنا نمایاں مقام رکھنے والی لال حویلی کے خلاف آپریشن مکمل، متروکہ وقف املاک نے لال حویلی کو سیل کر کے مرکزی کنٹرول سیکورٹی اہلکاروں کے سپرد کر دیا۔
لال حویلی کے خلاف آپریشن میں پولیس، ایف آئی اے اور ضلعی انتظامیہ کے اہلکار موجود تھے، پولیس اہلکاروں نے علی الصبح لال حویلی کی تلاشی لینے کے بعد مکمل طور پر سیل کر دیا۔آپریشن کی نگرانی کرنے والے ڈپٹی ایڈمنسٹریٹر کا کہنا تھا کہ کارروائی قانون کے مطابق کی گئی۔
شیخ رشید کے وکیل کا کہنا تھا کہ متروکہ وقف املاک نے ہمیں اپیل کا وقت نہیں دیا اور یک طرفہ فیصلہ کر لیا۔لال حویلی سیل ہونے کے بعد ایوکیو ٹرسٹ پراپرٹی بورڈ کے اہلکاروں نے لال حویلی کا کنٹرول حاصل کر لیا۔شیخ راشد کے مطابق آپریشن کے خلاف ایک بار پھر لاہور ہائی کورٹ راولپنڈی بینچ سے رجوع کیا جائے گا۔
ذرائع کےمطابق ڈپٹی ایڈمنسٹریٹروقف املاک راولپنڈی بھی عملےکےہمراہ لال حویلی میں موجودرہے،لال حویلی،بوہڑبازاراورراجہ بازارمیں متروکہ وقف املاک کی جائیدادتحویل میں لینےکیلئےآپریشن مکمل کرلیا گیا۔
ڈپٹی ایڈمنسٹریٹرآصف خان کاکہناہےکہ لال حویلی ،دمدمہ مندرمتروکہ وقف املاک کی ملکیت ہے۔
متروکہ وقف املاک راولپنڈی کاکہناہےکہ لال حویلی اوراس سےملحقہ چھ اراضی یونٹس وقف املاک کی ملکیت ہے، شیخ رشیدکومتعددمواقع دیئےگئے،لیکن وہ کوئی مستنددستاویزات پیش نہیں کرسکے،اورجورجسٹری پیش کی گئی وہ ناقابل قبول ہے۔
دوسری جانب شیخ راشدشفیق کاکہناہےکہ یہ سیاسی انتقام لیاجارہاہے،اورلال حویلی کی جورجسٹری ہےوہ ڈپٹی ایڈمنسٹرٹیرکےپاس موجودہے،اورڈپٹی کمشنرراولپنڈی کےپاس بھی پڑی ہوئی ہے،اس رجسٹری کوباقاعدہ ٹیسٹ کیاہےڈپٹی کمشنرنےاورجودستاویزات پیش کی ہےوہ مستندہے۔