ایک نیوز نیوز: ترک صدر رجب طیب اردوان نے بھی اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں مسئلہ کشمیر اٹھادیا۔
تفصیلات کے مطابق ترکی کے صدر رجب طیب اردوان نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا مسئلہ کشمیر اٹھادیا ۔ ترک صدر نے کہاکہ عالمی قوتیں کشمیریوں کو ان کا حق دلانے کے لیے اپنا کردار ادا کریں۔ کشمیری بنیادی انسانی حقوق سے بھی محروم ہیں۔
اپنے خطاب میں انہوں نے کہا کہ ہم یوکرین کی سالمیت اور روس جنگ کے خاتمے کے لیے اپنی کوششیں جاری رکھیں گے ،عالمی برادری بھی ہماری مخلصانہ کاوشوں کی حمایت کرے۔یوکرین روس جنگ پر ہمیں ایک ساتھ مل کر ایک ایسا سفارتی حل تلاش کرنے کی ضرورت ہے جو فریقوں کو 7 ماہ سے جاری بحران سے نکلنے کا باوقار راستہ فراہم کرے۔ قبل ازیں صدر طیب اردوان نے جنرل اسمبلی کی سائیڈ لائن پر روسی صدر سے بھی ملاقات کی ۔
اس سے قبل ترک صدر نے اپنے خطاب میں کہا کہ ترک صدر رجب طیب اردوان نےعالمی برادری سے اپیل کی ہے کہ پاکستان اس وقت سیلاب سےشدید متاثر ہے اس نازک موقع پر عالمی برادری کو پاکستان کی مدد کرنی چاہئے ۔ ترک صدر نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کو 75 سال ہو چکے ہیں آزاد ہوئے، بدقسمتی ہے دونوں ممالک کے درمیان ابھی تک امن قائم نہ ہو سکا۔ ہماری دعائیں ہیں دونوں ممالک کے درمیان مستقل امن آئے اور اس کے اثرات مقبوضہ کشمیر میں بھی دیکھنے کو ملیں۔
خطاب میں ان کا مزید کہناتھا کہ پاکستان کو سیلاب سے شدید متاثر ہوا ہے، اس شدید سیلاب کے بعد ہم نے انسانی ہمدردی کے طور پر اپنے برادر ملک کی مدد کی ہے اور مزید کوششیں جاری ہیں۔ ان کا کہناتھا کہ افغانستان کو بہت سارے مسائل کا سامنا ہے، گزشتہ 50 سال سے افغانستان حالت جنگ میں ہے اور تنازعات کی دلدل میں پھنسا ہوا ہے، اس وقت برادر ملک میں غربت سمیت بہت سارے مسائل ہیں ، دوست ملک کو چیلنجز کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، ہم افغانستان میں بھائیوں کے ساتھ ہیں۔