عمران خان کا ہفتہ سے احتجاجی تحریک شروع کرنے کا اعلان

Sep 21, 2022 | 18:17 PM

muhammad zeeshan

ایک نیوز نیوز: سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ وکلاء برادری میرا ساتھ دے ہفتے سے میری تحریک شروع ہوجائے گی۔ جب کال دوں تو آپ نے میرے ساتھ نکلنا ہے۔

لاہور میں وکلا کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کا کہنا تھا کہ  کوئی ایک وزیر اعظم بتا دیں جس کی اربوں روپے کی پراپرٹی باہر ہو . جس کو سزا ہونی تھی وہ وزیراعظم بن جاتا ہے .جس طرح کا شہباز گل پر ظلم ہوا اس طرح کبھی نہیں دیکھا. ایک طرف معیشت سکڑتی جا رہی ہے دوسری طرف مہنگائی عروج پر ہے. آئی ایم ایف کہہ رہا ہے پاکستان سری لنکا جیسی صورت حال میں جا رہا ہے.ہم پاکستان کو اس دلدل سے نکالیں گے.

عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ شہبازشریف بیرون ملک جاکر پیسے مانگتا ہے لیکن کوئی دینے کو تیار نہیں۔ شہباز شریف نے سیکرٹری جنرل سے کہا وعدہ کرتے ہیں چوری نہیں کریں گے۔ایک دفعہ ملک میں قانون کی بالادستی قائم کر دیں ہم ملک کے حالات ٹھیک کر کے دکھائیں گے، اوورسیز پاکستانی جب سرمایہ کاری کریں گے تو آئی ایم ایف کی ضرورت نہیں پڑے گی، جب تک انصاف کا نظام ٹھیک نہیں ہوتا تب تک معیشت ٹھیک نہیں ہو سکتی۔

سابق وزیراعظم نے کہا کہ ان کو پتا ہے یہ الیکشن نہیں جیت سکتے، یہ الیکشن سے بھاگ رہے ہیں، یہ سارے کرسی سے چمٹے ہوئے ہیں، ان کے اقتدارمیں آنے سے روپے کی قدر میں 33 فیصد کم ہوئی، عوام غریب اور ان کے پیسوں میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے، آئندہ کبھی اس پارٹی کوووٹ نہ دینا جن کا پیسہ بیرون ملک پڑا ہو، زرداری، نوازشریف کی دولت میں اضافہ ہو رہا ہے، سب تیار ہو جاؤ ہم حقیقی طور پر اپنے ملک کو آزاد کریں گے۔

 سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ہمارے سوشل میڈیا کے کارکنوں کے گھروں پر چھاپے مارے گئے، یہ ظلم اور جنگل کا نظام ہے، طاقتور جو مرضی کرے، قانون نافذ کرنے والے ادارے ہی قانون توڑتے ہیں، جب تک ملک میں رول آف لا نہیں ہوتا اس ملک میں سرمایہ کاری نہیں آسکتی، مغرب میں کسی ایک ملک کے وزیراعظم کا نام بتا دیں جس کی بیرون ملک اربوں کی پراپرٹی ہو، یہ جنگل کا قانون ہے شیر جومرضی کرتا ہے اسے کوئی نہیں پوچھتا ہے، کسی مہذب معاشرے میں کوئی تصور کر سکتا ہے جس شخص کوسزا ہو وہ وزیراعظم بن جائے، شہباز شریف مفرورسے مشاورت کررہا ہے پاکستان کا آرمی چیف کون ہو گا، یہ ملک کی نیشنل سکیورٹی کا سب سے بڑا عہدہ ہے، اربوں چوری کرنے والا ڈاکو، مفرورپاکستان کی نیشنل سکیورٹی کے عہدے کا فیصلہ کریں گے؟ کیا ایسا کسی مہذب معاشرے میں کوئی تصورکرسکتا ہے؟

انہوں نے کہا کہ ہم اپنی نوجوانوں کو کیا پیغام دے رہے ہیں چوری کرنا کوئی جرم نہیں، جو قومیں بڑے ڈاکو کو سزا نہ دیں وہ معاشرہ تباہ ہوجاتا ہے، یہ بیرونی سازش کے تحت ڈاکو اقتدار میں آئے، انہوں نے 5 ماہ میں وہ کیا جو دشمن بھی نہیں کر سکتا تھا، اکنامک سروے کے مطابق ہماری حکومت میں پاکستان کی 6 فیصد گروتھ ہو رہی تھی، چوروں کو مسلط کر کے ملک کی معیشت کا بیڑہ غرق کر دیا گیا، آج20فیصد ٹیکسٹائل انڈسٹریز بند ہو چکی ہے، ہمارے دور میں چار فصلوں کی ریکارڈ پیداوار ہوئی، آج کسان اسلام آباد میں احتجاج کر رہے ہیں، پہلے پرویز مشرف سے این آر او لیا اب دوسرے این آر اومیں اپنے کیسزختم کر رہے ہیں، ان کے اربوں روپے کے کیسز معاف کیے جا رہے ہیں، ملک کو حقیقی طور پر آزاد کرنے کے لیے مجھے وکلا کمیونٹی کی ضرورت ہے، کفرکا نظام چل سکتا ہے لیکن ناانصافی کا نہیں چل سکتا۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ ایک دفعہ ملک میں قانون کی بالادستی قائم کر دیں ہم ملک کے حالات ٹھیک کر کے دکھائیں گے، اوورسیز پاکستانی جب سرمایہ کاری کریں گے تو آئی ایم ایف کی ضرورت نہیں پڑے گی، شہبازشریف بیرون ملک پیسے مانگتا ہے لیکن کوئی پیسے دینے کو تیار نہیں، شہبازشریف نے سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ کا بازوہی پکڑ لیا، وزیراعظم نے سیکرٹری جنرل سے کہا وعدہ کرتے ہیں چوری نہیں کریں گے، اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کو پتا تھا اس کی 60 فیصد کابینہ ضمانت پر ہے، وکلا برادری وعدہ کرے میری تحریک ہفتے سے شروع ہو جائے گی، جب میں آپ کوکال دوں توآپ نے میرے ساتھ نکلنا ہے۔

مزیدخبریں