ایک نیوز نیوز: وفاقی حکومت نے غربت کے مارے عوام پر ایک اور پٹرول بم گراتے ہوئے رات گئے پٹرول کی قیمت میں ایک روپے 45 پیسے کا اضافہ کردیا ہے۔
وزارت خزانہ کے مطابق اضافے کے بعد پٹرول کی نئی قیمت 237 روپے 43 پیسے فی لٹر مقرر کردی گئی، ہائی سپیڈ ڈیزل کی قیمتوں میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی جبکہ قیمت 247 روپے 43 پیسے فی لٹر برقرار رہے گی۔
مٹی کے تیل کی قیمت میں 8 روپے 30 پیسے فی لٹر کمی کی گئی ہے جس کے بعد مٹی کے تیل کی نئی قیمت 202 روپے 02 پیسے فی لٹر ہو گئی ہے۔
دوسری جانب لائٹ ڈیزل کی قیمت میں بھی 4 روپے 26 پیسے فی لٹر کمی کی گئی ہے جس کے بعد لائٹ ڈیزل کی نئی قیمت 197 روپے 28 پیسے لٹر مقرر کردی گئی اور پٹرولیم مصنوعات کی نئی قیمتوں کا اطلاق رات 12 بجے سے ہوچکا ہے۔
واضح رہے کہ شہباز حکومت نے 5 روز کی تاخیر سے پٹرولیم مصنوعات کی نئی قیمتوں کا تعین کیا ہے۔
حکومت کو اوگرا نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں کم کرنےکی تجویز دی تھی جب کہ حکومتی اتحادی جماعتوں نے بھی پٹرولیم مصنوعات میں ریلیف کامطالبہ کیا تاہم وزارت خزانہ کا پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھانے پر زور دیا تھا۔
اوگرا کی تجویز اور حکومتی اتحادیوں کے مطالبے کے بعد حکومت 4 روز تک پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کا تعین کرنے کے حوالے سے شش وپنج کا شکار رہی اور بالآخر رات گئے پٹرول کی قیمت میں اضافہ کردیا۔