کابینہ اجلاس کے بعد میڈیا بریفنگدیتے ہوئے فواد چودھری نے کہا کہ اگر پاکستان نے سر اونچا رکھنا ہے اور ابسوٹلی ناٹ کہیں گے تو پھر قیمت تو ادا کرنا پڑے گی، نیوزی لینڈ اور انگلینڈ سے کرکٹ سیریز ملتوی ہونے سے پی ٹی وی کو 25 کروڑ کا نقصان ہوا تاہم ہم کرکٹ سیریز ملتوی ہونے پر سخت کارروائی کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ وفاقی ملازمین کو ریلیف فراہم کرنے کے لیے اقدامات کیے جائیں گے جبکہ ایک سے 22 گریڈ کے افسران کے ہاؤس رینٹ الاؤنس میں 44 فیصد اضافہ کر دیا گیا ہے۔ اوورسیز پاکستانی ملکی معیشت کی ریڑھ کی ہڈی ہیں اور یہ نہیں ہوسکتا کہ اوورسیز پاکستانیوں کو ووٹ کا حق نہ دیں۔
وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ وفاقی کابینہ نے وزارت صحت کی کارکردگی کو بھی سراہا ہے اور ازبکستان کو بزنس ویزہ لسٹ میں شامل کیا جا رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا کے حوالے سے قوانین کا ازسرنو جائزہ لے رہے ہیں اور قابل اعتراض ویڈیوز بنانے والوں کے خلاف کارروائی ہو گی۔ سینما کے شعبے کو مختلف مراعات دے رہے ہیں۔
مردم شماری کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ نئی مردم شماری 18 ماہ میں مکمل کی جائے گی جبکہ آئندہ حلقہ بندیاں اور انتخابات نئی مردم شماری کے بعد ہوں گے۔ اے ڈی آر سسٹم سے عدالتوں پر بوجھ کم ہوجائے گا۔
فواد چودھری نے کہا کہ کراچی اور گوادر کو مزار شریف اور پھر تاشقند کو ریلوے کے ذریعے جوڑنا چاہتے ہیں جبکہ ای وی ایم کی مخالفت وہ کریں گے جن کو ٹیکنالوجی کا علم نہیں۔وفاقی وزیر نے کہا کہ اگر ادارے ہمارے ساتھ ہوتے تو پھر تو ہمیں اصلاحات کی ضرورت نہیں تھی۔ حزب اختلاف کو صرف اپنی جائیداد بچانے کی فکر ہے۔
مہنگائی سے متعلق بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ تاجکستان میں چینی پاکستان سے 35 روپے فی کلو مہنگی ہے اور میں یہ بات ماننے کو تیار نہیں ہوں کہ لوگوں کی تنخواہوں میں اضافہ نہیں ہوا تاہم مانتا ہوں کہ میڈیا کے لوگوں کی تنخواہوں میں کوئی اضافہ نہیں ہوا تاہم پاکستان کی 70 فیصد آبادی کی آمدن میں اضافہ ہوا ہے۔