ورچوئل پریس کانفرنس میں پاکستان کرکٹ بورڈ کے سربراہ رمیز راجہ نے کہا کہ وزیراعظم 22 ستمبر کو قومی ٹیم سے مل رہے ہیں، پیٹرن انچیف کو ساری صورتحال سے آگاہ کردیا ہے، تھریٹ کی تفصیل نہ بتانے پرہم نے اپنا موقف پوری دنیا پر واضح کردیا ہے۔
رمیز راجہ نے کہا کہ اپنا مقصد جب ہوتا ہے تو یہ کھیل لیتے ہیں اور جب نہیں ہوتا توسائیڈ پرکردیتے ہیں، یہ ہمیں کسی صورت قبول نہیں۔ سخت حکمت عملی اپنائیں گے، ان کے ہاتھ میں اپنی قسمت میرے ہوتے ہوئے نہیں دے سکتے۔ ان ممالک کوآئینہ دکھانے کے ساتھ تمام قانونی راستے بھی اپنائیں گے۔ ان کا کہنا ہے کہ پتہ چل گیا ہے کہ کون دوست ہے اورکون نہیں۔ ویسٹرن بلاک جب چاہتا ہے، اکٹھا ہوجاتا ہے، ہمیں بھی خطے کی کرکٹ کے مفاد میں اس جانب قدم بڑھانا پڑیں گے۔ متعلقہ فورم پرآواز اٹھائیں گے۔
رمیزراجہ نے کہا کہ اس مشکل صورتحال سے نکلنے کے لیے ہمیں متحد ہونا پڑے گا۔ سب پر واضح کرتے ہیں کہ ہم اپنی کرکٹ باہر نہیں بلکہ پاکستان میں ہی کھیلیں گے۔ فییوچر سیریزکھیلنے آسٹریلیا یا کسی اورملک جاکر کھیلنے کی بات ابھی قبل ازوقت ہے۔ آئی سی سی فورم پرجاکراس کاحل ڈھونڈنا پڑے گا۔ اگرآسٹریلیا نہیں آتی تو پلان بی تیارکرنے کی ابھی سے ہدایت کردی ہے۔ اپنی پرفارمنس سے سب سے بہتربن کرکرکٹ کو مضبوط کرنا پڑے گا، تاکہ کوئی حیلے بہانے نہ کرسکے۔ وقت آنے پرخود داری کے ساتھ اپنی صورتحال کے حساب سے دوسرے ممالک جاکرکھیلنے کا فیصلہ کریں گے۔