طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے کابل میں پریس کانفرنس کے دوران صحافیوں کے سوالات کے جواب دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان افغانستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت نہیں کر رہا، افغانستان میں وزیراعظم عمران خان کی افغانستان میں امن کےلیے کوشش کوقدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔
ذبیح اللہ مجاہد نے کہا کہ پاکستان، قطر، چین اور دیگر ممالک ہمارے ساتھ رابطےمیں ہیں، پاکستان، قطر،چین اور دیگر ممالک کی افغانستان میں امن کی کوشش کی تائید کرتے ہیں۔دنیا ہماری حکومت کو تسلیم کرے، عبوری کابینہ میں ٹیکنوکریٹ اور دیگر اقوام سے افراد کو شامل کیا گیا ہے،کابینہ اراکین میں باصلاحیت افراد شامل ہوں گے۔نئی کابینہ میں ہزارہ برادری کی نمائندگی بھی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ کابینہ کی تشکیل ابھی حتمی نہیں، مزید افراد کابینہ میں شامل ہوں گے۔
ترجمان طالبان نے بتایا کہ ننگر ہار دھماکوں میں ملوث ملزمان کو گرفتار کر لیا ہے،افغانستان کے بعض علاقوں میں امن دشمن عناصرکارروائیاں کررہے ہیں، لیکن ہم امن و امان کو برقرار رکھنےکے لیے اقدامات کریں گے۔ افغانستان میں جلد استحکام آ جائے گا۔بچیوں کی تعلیم کے بارے میں بھی سوال کیا گیا جس پر ان کا کہنا تھا کہ بچیوں کی تعلیم کےحصول پر کوئی اعتراض نہیں، گائیڈ لائنز جلد سامنے آجائیں گے