ایک نیوز:سپریم کورٹ آف پاکستان نے پاکستان تحریک انصاف کی انٹرا پارٹی انتخابات سے متعلق نظر ثانی کی درخواست خارج کر دی۔
سپریم کورٹ نے پاکستان تحریک انصاف کی نظر ثانی درخواست مسترد کردی ، چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں 3رکنی بنچ نے پاکستان تحریک انصاف انٹرا پارٹی انتخابات کے فیصلے کے خلاف نظر ثانی کی درخواست پر سماعت کی۔
3 رکنی لارجر بنچ میں جسٹس محمد علی مظہر اور جسٹس مسرت ہلالی شامل تھے۔
تحریک انصاف کے وکیل حامد خان نے نظرِ ثانی درخواست کے لیے لارجر بنچ تشکیل دینے کی استدعا کی، وکیل حامد خان نے کہا کہ کیس لارجر بنچ کی تشکیل کے لیے کمیٹی کو بھیجا جائے۔
جسٹس مسرت ہلالی نے ریماکس دیتے ہوئے کہا کہ جب نیازی صاحب وزیراعظم تھے تو انٹرپارٹی انتخابات کے لئے نوٹس جاری ہوا،ایسا تو نہیں کہ آپ لوگ انٹرپارٹی انتخابات کیلئے دلچسپی نہیں رکھتے؟ اور عوام سے ہمدردی لینا چاہتے، انتخابات کروانے کا تو دو ہفتے کا وقت دیاگیاتھا، ایک جماعت انٹر پارٹی انتخابات کروانے میں کیوں تاخیر کررہی ہے؟۔
چیف جسٹس نے کہا کہ کیس میں گوہرعلی خان، نیاز اللہ نیازی، علی ظفر بھی تھے، ان میں سے کوئی دلائل دینا چاہتا ہے تو دے سکتاہے۔
حامدخان نے کہا کہ میں موجودہ بینچ کے سامنے دلائل دینا ہی نہیں چاہتا، کیس کے لیے نیا بینچ بنے گا تو دلائل دوں گاجس پر چیف جسٹس نے کہا کہ چلیں پھر گپ شپ کرلیتے ہیں، آپ کو سننے میں مزہ آتا ہے۔
جسٹس مسرت ہلالی نے کہا کہ تیرہ جنوری کو فیصلہ آیا آٹھ فروری کو الیکشن تھے اپ نے پارٹی انتخابات دوبارہ کیوں نا کروائے؟ ۔