ایک نیوز: پاکستان کے قومی مفادات کا تحفظ کیلئے غیر قانونی تارکین وطن کی ملک بدری ضروری ہے۔
رپورٹ کے مطابق پاکستان 40 سال سے زیادہ عرصے سے 1.95 ملین افغان مہاجرین کی میزبانی کر رہا یتمپاکستان نے 31اکتوبر 2023ء تک تمام غیر قانونی تارکین وطن کو ملک بدری کا فیصلہ کیا ہے اور اس پر سختی سے عملدرآمد جاری ہے۔پاکستان کی جانب سے کسی بھی وقت ایسے افغان مہاجرین کو نکالنے کی بات نہیں کی گئی جو قانونی طریقے سے رہائش پذیر ہیں۔
ملک بدری کی کاروائی ان غیر قانونی افغان تارکین وطن کیخلاف ہے جو مسائل پیدا کر رہے ہیں ۔یورپی یونین ایجنسی آف اسائلم اورانٹرنیشنل فیڈریشن آف جرنلسٹس کی رپورٹ کے مطابق1.7 ملین افغان شہری بغیر کسی ثبوت، بغیر کسی رجسٹریشن کے غیر قانونی طور پر پاکستان میں رہائش پذیر ہیں.یہ 1.7 ملین غیر قانونی افغان تارکین پاکستان میں دہشت گردی اور مالی جرائم کے حوالے سے سب سے بڑا خطرہ ہیں.غیر قانونی طور پر مقیم افغان تارکین وطن کی وجہ سے جرائم میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے.مذکورہ بالا حقائق کے بعد پاکستان اپنے قومی مفادات کے تحفظ کے پیش نظرہی غیر قانونی افغان تارکین کو ملک بدر کر رہا ہے.
https://www.pnntv.pk/uploads/digital_news/2023-10-21/news-1697872325-8596.mp4