ایک نیوز:فشارخون یاہائی بلڈپریشرایک خطرناک بیماری ہےجس کےمریضوں کواکثراس بات کاعلم نہیں ہوتا کہ وہ اس مرض کاشکارہوچکےہیں۔
تفصیلات کےمطابق ہائی بلڈ پریشر کی علامات عموماً اسی وقت ظاہر ہوتی ہیں جب اس کی شدت بہت زیادہ بڑھ چکی ہو۔ہائی بلڈ پریشر سے ہارٹ اٹیک یا فالج جیسے جان لیوا امراض کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
ہائی بلڈ پریشر سے متاثر ہونے کی متعدد وجوہات ہو سکتی ہیں جیسے نمک کا زیادہ استعمال، دل اور خون کی شریانوں پر زیادہ دباؤ، جسم میں پانی کا اجتماع، فکرمندی اور غصہ۔مگر چند حیرت انگیز وجوہات کے باعث بھی بلڈ پریشر کی سطح میں اضافہ ہوتا ہے۔
ضروری نہیں کہ بلڈ پریشر میں عارضی اضافہ کسی مسئلے کا باعث بنے، مگر اکثر ایسا ہونا ضرور سنگین نقصان پہنچا سکتا ہے۔
پانی نہ پینا
اگر جسم کو پانی کی کمی کا سامنا ہو تو خون کی شریانیں سکڑ جاتی ہیں اور بلڈ پریشر کی سطح میں اضافہ ہوتا ہے۔
چینی کا استعمال
ویسے تو کہا جاتا ہے کہ نمک کی زیادہ مقدار کا استعمال بلڈ پریشر کو بڑھاتا ہے مگر میٹھی اشیا سے بھی ایسا ہو سکتا ہے۔جو افراد اپنی غذا میں چینی یا میٹھے کا زیادہ استعمال کرتے ہیں، ان کا بلڈ پریشر بھی زیادہ ہوتا ہے۔محض ایک سافٹ ڈرنک سے بلڈ پریشر میں نمایاں اضافہ ہو جاتا ہے۔
تکلیف
اچانک کسی وجہ سے ہونے والی تکلیف سے اعصابی نظام متحرک ہوتا ہے اور خون کا دباؤ یا بلڈ پریشر بڑھ جاتا ہے۔
پیشاب روکنا
اگر کوئی فرد پیشاب کو روکتا ہے تو بلڈ پریشر کی سطح میں اضافہ ہو جاتا ہے۔مردوں اور خواتین دونوں میں یہ اثر ماہرین نے دریافت کیا ہے، خاص طور پر درمیانی عمر میں یہ خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔
درد کش ادویات
تکلیف کی روک تھام کے لیے استعمال کی جانے والی عام ادویات سے بھی بلڈ پریشر کے نمبروں میں اضافہ ہوتا ہے۔اگرچہ یہ اضافہ بہت زیادہ نہیں ہوتا مگر کچھ افراد کو منفی اثرات کا سامنا ہو سکتا ہے۔
تنہائی
اگر آپ تنہائی محسوس کر رہے ہیں اور اس کے ساتھ ساتھ تناؤ یا ڈپریشن سے بھی متاثر ہیں تو اس کے نتیجے میں وقت کے ساتھ بلڈ پریشر میں نمایاں اضافہ ہو سکتا ہے۔
تحقیقی رپورٹس کے مطابق مسترد کیے جانے کا ڈر یا مایوسی سے ہائی بلڈ پریشر کا خطرہ بڑھتا ہے۔
خراٹے
اوبیسٹریکٹیو سلیپ اپنیا کے شکار افراد کی سانس نیند کے دوران بار بار رکتی ہے جس سے خراٹوں کے ساتھ ساتھ متعدد طبی پیچیدگیوں کا خطرہ بھی بڑھتا ہے۔
اس مسئلے کے شکار افراد میں ہائی بلڈ پریشر اور دیگر امراض قلب کا خطرہ بھی زیادہ ہوتا ہے۔