ایف ایس سی میں اے پلس گریڈ لینے والا طالب علم جوتے پالش کرنے پر مجبور

ایف ایس سی میں اے پلس گریڈ لینے والا طالب علم جوتے پالش کرنے پر مجبور
رحیم یار خان (ایک نیوز نیوز) رحیم یار خان میں اقلیتی برادری کا ہونہار طالب علم ایف ایس سی میں اے پلس گریڈ لینے کے باجود اعلیٰ تعلیم کا خواب پورا نہ کر سکا۔ غربت کے باعث یونیو ورسٹی کی فیسیں نہ ہونے پر لوگوں کے جوتے پالش کرنے پر مجبور ہے.

رحیم یارخان کے نواحی علاقے کوٹ کرم کے رہائشی غیر مسلم خاندان کے ہو نہار طالب علم گیان چند ولد پارو رام نے گھر میں غربت کے باوجود محنت کرکے میٹرک کے امتحان میں 1043نمبر حاصل کر کے اے پلس گریڈ لیا اور ایف ایس سی پری انجینئرنگ کے امتحان میں بھی1131 نمبر حاصل کرلیے جس کے پاس یونیورسٹی بھاری فیسیں نہ ہونے کی وجہ سے اپنے باپ کے ساتھ بیٹھ کر لوگوں کے جوتے پالش کررہا ہے.
گیان چند کا کہنا ہے کہ میرے ماں باپ کی خواہش تھی کے میں انجینئر بنو اور مجھے بھی شوق تھا مگرغربت کے باعث میرا والد میری فیسیں ادا نہیں کرسکتا.

گیان چندکا اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے کا خواب پورا ہوتا ہوا نظر نہیں آرہا۔یونیورسٹی میں داخلہ نہ ملنے کی وجہ سے مایوس ہوکر آج کل اپنے والد کے ساتھ اڈے پر جو ان کا ایک روزگار کا زریعہ ہے جوتے پالش کرتا ہوں تاکہ گھر کا چولہ جلتا رہے.

گیان چند اور اور اس کے والدین نے حکومت اور مخیر حضرات سے اپیل کی کے ان کے ساتھ تعاون کریں تاکہ غریب کا بیٹا بھی اعلیٰ تعلیم کا خواب پورا کرسکے.