ویب ڈیسک:سابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے بانی پی ٹی آئی کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے بیان کی تردید کردی ہے ۔
بشریٰ بی بی نے ویڈیو پیغام میں کہا تھا کہ بانی پی ٹی آئی بحیثیت وزیراعظم جب ننگے پاؤں مدینہ منورہ میں گئے تو واپس آنے کے بعد جنرل باجوہ کو کالز آنا شروع ہوگئی تھیں، جنرل باجوہ کو کہا گیا تھا کہ ہم شریعت کا نظام ختم کرنا چاہتے ہیں آپ ایسے شخص کو لے آئے ہو جو شریعت کی بات کرتا ہے۔
جس پر ردعمل دیتے ہوئے سابق آرمی چیف نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کے سعودی عرب سے واپسی پر کوئی فون کالز نہیں آئیں، بشریٰ بی بی غلط کہہ رہی ہیں میرے پاس کوئی کالز نہیں آئیں۔
علامہ طاہر اشرفی نے بشریٰ بی بی کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ بشریٰ بی بی کا دوست ملک پرالزام جھوٹ ہے، میں بانی پی ٹی آئی کے اس دورے میں موجود تھا، اس دورے میں وفد کو سعودی عرب میں بہت احترام ملا۔
علامہ طاہر اشرفی نے کہا کہ قمر باجوہ ساتھ تھے ان کو کسی کی کال نہیں آئی، پاکستان اور سعودی عرب کسی صورت فلسطین کے مؤقف سے پیچھے ہٹنے کو تیار نہیں تھے۔ واضح رہے کہ وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے اپنے پیغام میں کہا ہے کہ بشریٰ بی بی نے ایک دوست اسلامی ملک پر خودکش حملہ کردیا ہے، بشریٰ بی بی دوست ملک پر شریعت ختم کرنے کا بڑا الزام لگا کر خود شریعت کی ٹھیکیدار بن رہی ہیں، بڑا دوست اسلامی ملک جو مسلم امہ کا ستون ہے اس پر یہ الزام بہت خطرناک ہے۔