ویب ڈیسک : پی ٹی آئی چیئرمین کی توشہ خانہ میں ضمانت بحال کر دی گئی ،ایک سابق وزیراعظم کو ایوان عدل سے گرفتار کیا گیا، 10 ہزار ووکرز کو گرفتار کیا گیا،200 سے زائد مقدمات درج کئے گئے،کیا اب انصاف کا یہ ہی معیار رہ گیا ہے؟
تفصیلات کےمطابق سینئر وکیل سردار لطیف کھوسہ نے کہا کہ پی ٹی آئی چیئرمین کی توشہ خانہ میں ضمانت بحال کر دی گئی ،بشری بی بی کی عبوری ضمانت پر بھی سماعت ہوئی ہے ،تینوں مقدمات میں ضمانت قبل از گرفتاری میں توسیع کر دی گئی ہیں ،القادر ٹرسٹ پراپرٹی کیس میں جسمانی ریمانڈ دینے پر ابہام پایا گیا،جسمانی ریمانڈ کے بعد پی ٹی آئی چیئرمین کو نیب ہیڈکوارٹر منتقل نہیں کیا گیا۔
لطیف کھوسہ کا مزید کہناتھا کہ القادر ٹرسٹ پراپرٹی میں اس سے قبل بھی 9 مئی کو گرفتار کیا گیا تھا ،80 سے 100 رینجرز اہلکاروں نے عدالت کی تضحیک کر کے پی ٹی آئی چیرمین کو گرفتار کیا گیا ۔سپریم کورٹ نے کہا تھا کہ پی ٹی آئی چیئرمین کی گرفتاری غیر قانونی اور غیر آئینی ہے ،نیب ٹیم کی جانب سے اڈیالہ جیل کو نیب ہیڈ کوارٹر بنایا گیا،بادشاہ سلامت لندن سے آتے ہیں تو بائیو میٹرک خود چل کر ائیر پورٹ جاتا ہے۔