ویب ڈیسک: چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو نے ن لیگ پر ایک بار پھر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ عوام نے مہنگائی لیگ کا چہرہ دیکھ لیا، مہنگائی کے سوا کچھ نہیں ملا، آپ نے مہنگائی لیگ کاچہرہ دیکھا شیر تو بلی نکلا، پرانے سیاستدان سیاسی مخالفت کو ذاتی دشمنی میں بدل چکے ہیں۔
دیر میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زردار کا کہنا تھا کہ یہاں کے لوگوں کی جانب سے استقبال پر مشکور ہوں، انہوں نے ہمارا دل جیت لیا ہے، ایبٹ آباد، پشاور اور نوشہرہ میں کنونشن کرچکا ہوں لیکن دیرکےعوام اور ان کی وفاداری کو سلام پیش کرتاہوں۔
بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ مہنگائی تاریخی سطح پر پہنچ چکی ہے، اسلام آباد کے حکمرانوں کو احساس نہیں کہ عوام کتنی تکلیف میں ہیں، نفرت اور تقسیم کی سیاست سے عوام کو نقصان ہو رہا ہے، بے روزگاری اور غربت میں اضافہ ہوتاجا رہا ہے، سنگین مسائل ہیں، مشکلات سے ہم سب کو نکلنا ہو گا۔
چیئرمین پیپلزپارٹی نے ایک بار پھر کہا کہ ملک میں اگر کوئی مسئلہ ہے تو پرانے سیاستدانوں کی انا کا مسئلہ ہے، نہیں معلوم کہ ہمارے بزرگ سیاستدانوں کے ارادے کیا ہیں، پرانے سیاستدان سیاسی مخالفت کو ذاتی دشمنی میں بدل چکے ہیں، لاہور کے سیاستدان کا مسئلہ یہ ہے کہ نہ کھیلوں گا نہ کھیلنے دوں گا۔
بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ اسٹیبلشمنٹ نے کہا تھا ہم پہلے سیاست میں مداخلت کرتے تھے مگر اب نہیں کریں گے، پیپلزپارٹی نے اسٹیبلشمنٹ کے اس بیان کا خیرمقدم کیا تھا۔
بلاول بھٹو نے مزید کہا کہ عوام نے پی ٹی آئی کا اصل چہرہ دیکھ لیا، تباہی کے سوا کچھ نہیں ملا، عوام نے مہنگائی لیگ کا چہرہ بھی دیکھ لیا، مہنگائی کے سوا کچھ نہیں ملا، آپ نے مہنگائی لیگ کا چہرہ دیکھا شیر تو بلی نکلا، عوام مجھے ایک موقع دیں پختونخوا اور پاکستان کی قسمت بدل کر دکھاؤں گا۔
سابق وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ پی ڈی ایم کی حکومت میں ہم ان تمام لوگوں کے ساتھ کیوں ملے تھے، ہم سمجھے کہ ہمارے اتحادی وہ ہیں جو ووٹ کی عزت کی بات کرتے ہیں، ہم نے اس لئے ان کا ساتھ دیاتھا کہ ملک کے معاشی مسائل حل ہوں، ہم پسماندہ علاقوں کی نمائندگی کرتے ہیں، کیا ان لوگوں نےغریبوں کو کوئی ریلیف دیا ہے، سندھ میں بے نظیر مزدور کارڈ کا پائلٹ پروگرام شروع کیا ہے۔
بلاول بھٹو نے اپر دیر میں 6 ماہ میں 500 بیڈز کا اسپتال بنانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ امید ہے کہ 8 فروری کوالیکشن ہوں گے، اور ہم کامیاب ہوں گے، مہنگائی لیگ نہ الیکشن جیتے گی نہ انہیں دوتہائی اکثریت ملے گی۔
چیئرمین پیپلزپارٹی کا کہنا تھا کہ ابھی تک 18ویں ترمیم، این ایف سی ایوارڈ پر مکمل عملدرآمد نہیں ہورہا، ہم الیکشن جیت کر 18ویں ترمیم، این ایف سی ایوارڈ پر عمل کریں گے، بہت سی وزارتیں ایسی ہیں جو نہ خود کام کرتی ہیں نہ کرنے دیتی ہیں، وفاق میں موجود ان وزارتوں میں سالانہ 100ارب روپے خرچ ہوتا ہے، اگر پی پی کو حکومت ملی تو تمام سرکاری ملازمین کی تنخواہ دگنا کر دے گی۔
چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ عمران خان کہتا تھا لوگ باہر سے پاکستان آکر نوکری کریں گے، آج این آئی سی وی ڈی میں ڈاکٹرز امریکا سے آکرکام کر رہے ہیں، نوازشریف کہتے ہیں بڑے لوگ آکر انویسٹ کر رہے ہیں،ان سے سوال نہ پوچھیں، میں ان لوگوں کو انویسٹ کرنے دوں گا مگر پوچھوں گا کتنا روزگار لوگوں کو دیتے ہو، سرمایہ کاروں سے پوچھوں گا مزدوروں کو محنت کا صلہ دے رہے ہو یا نہیں، سرمایہ کار مزدوروں کو حق نہیں دیں گے تو ان کے کاروبار کی کوئی ضرورت نہیں.
بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ میراپی ٹی آئی یا ن لیگ سے کوئی مسئلہ نہیں، پیپلزپارٹی کا مقابلہ کسی سیاسی جماعت سےنہیں ہے، چیئرمین پی ٹی آئی جیل میں ہیں، تنقید میں مزہ نہیں آتا۔