ایک نیوز: شہدائے پاکستان کو سلام، لہو سے سرزمین وطن کی آبیاری کرتے ہوئے، دہشتگردوں پر اپنی شجاعت وبہادری کی دھاک بٹھانے والے لانس نائیک تبسم الحق شہید نے یہ ثابت کر دیا کہ بہادر مشکلات میں گھبرایا نہیں کرتا اور ملک کے دفاع کی خاطر کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کرتا۔
لانس نائیک تبسم الحق شہید ملکی دفاع کی خاطر آخری گولی اور خون کے آخری قطرے تک لڑے۔
لانس نائیک تبسم الحق شہید 19 اکتوبر 2023 کو شمالی وزیرستان کے علاقے گڑیوم میں دہشتگردوں کے خلاف بہاردی سے لڑتے ہوئے شہادت کے رتبے پر فائز ہو گئے۔ لانس نائیک تبسم الحق شہید نے سوگواران میں والدہ، بیوہ اور بہن بھائی چھوڑے۔
لانس نائیک تبسم الحق شہید کے ورثاء نے اپنے احساسات کا اظہار کیا ہے۔ شہید کے بھائی کا کہنا تھا کہ "ہم اپنے بھائی کو کبھی نہیں بھول سکتے، یہ ناختم ہونے والا دکھ ہے"۔ "والد کی وفات کے بعد ہم نے اسکو بہت پیار سے پالا"۔ "ہمیں بہت خوشی ہے کہ بھائی نے ملک و قوم کے لئے قربانی دے کر شہادت کا رتبہ پایا"۔ "شہیدوں کی وجہ سے ہی ملک قام و دائم ہے"۔ "جب ہم چین کی نیند سو رہے ہوتے ہیں ہمارے جوان باڈر پر ملک کی حفاظت کرتے ہیں"۔ "آج اگر ہمارا ملک محفوظ ہے تو ہمارے شہداء کی قربانیوں کی وجہ سے ہے"۔ "پاکستانی عوام سے گزارش ہے کہ اپنے شہداء کی قدر کریں اور انکا خون رائیگاں نہ جانے دیں"۔
شہید کی والدہ کا کہنا تھا کہ "میڑک کر کے میرا بیٹا فوج میں بھرتی ہو گیا تھا"۔ "میرا بیٹا ڈیوٹی کر کے بہت خوش ہوتا تھا"۔ "میرا بیٹا بہت محنتی اور خوش اخلاق تھا"۔ "اللّٰہ کا حکم تھا میرے بیٹے کی شہادت لکھی تھی"۔ "مجھے فخر ہے میرے بیٹے نے اپنے ملک کی خاطر جان قربان کی ہے"۔
شہید کی بیوہ نے کہا کہ "انکی بہت یاد آتی ہے وہ میرا بہت خیال رکھتے تھے"۔ "مجھے ان کی شہادت پر فخر ہے، ان کی یادیں ہمیشہ ساتھ رہیگی"۔ "وہ زندہ ہیں کیونکہ قرآنِ پاک میں ہے کہ شہید زندہ ہے"۔ "وہ مجھ سے شہید ہونے کی دعا کا کہتے تھے"۔ "یہ ملک شہداء کی قربانیوں سے بنا ہے، پاکستان کی قوم اتنی بزدل نہیں کہ دہشتگردوں سے ڈر جائے گی"۔
شہید کی بہن کا کہنا تھا کہ "بھائی مجھ سے اور بچوں سے بہت پیار کرتے تھے"۔ "ہماری دعا ہے کہ اللہ ہمارے بھائی کی شہادت کو قبول کرے"۔
قوم ملک کے اس عظیم بیٹے کی قربانی کو کبھی فراموش نہیں کرے گی۔ لانس نائیک تبسم الحق کی شہادت آنے والی نسلوں کے لیے مشعل راہ ہے۔