ایک نیوز نیوز : نماز جمعہ میں امیر کی فتح کے لیے دعا لازمی قراردیدی گئی ،طالبان کی وزارت حج و اوقاف نے ملک کی تمام مساجد کے مبلغین کو حکم دیا ہے کہ وہ نماز جمعہ کے دوران ایک ہی خطبہ دیں اور اس گروپ کے سربراہ ملا ہیبت اللہ اخوند زادہ کی ’فتح کے لیے دعا‘ کریں۔
وزارت نے ٹوئٹر پر اپنے ایک بیان میں لکھا ہے کہ جمعہ کے خطبہ میں آداب اور مستحبات ہیں، جن میں سے ایک امیر اور حاکم وقت کے لیے نیک دعا، اس کی ثابت قدمی اور اپنے دشمنوں پر فتح ہے۔‘طالبان کی وزارت حج و اوقاف نے مذہبی روایات کا حوالہ دیتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ ’صحابہ کے دور میں سلطان اور حکمران کے لیے دعائیں کی جاتی تھیں اور افغانستان کے آخری بادشاہ ظاہر شاہ کے دور میں بھی اس کے لیے خطبات میں دعائیں ادا کی جاتی تھیں۔‘بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ’اس کے علاوہ، خلافت عثمانیہ کے دوران خطبات میں عثمانی خلفہ کے لیے دعائیں مانگی جاتی تھیں۔
طالبان کا کہنا ہے کہ افغانستان میں اپنی پہلی حکومت کے دوران انہوں نے نماز جمعہ کے خطبوں میں اس تحریک کے اس وقت کے رہنما اور بانی ملا محمد عمر کے لیے دعا کی تھی۔