ایک نیوز نیوز: سکھر میں سربراہ پی ڈی ایم مولانا فضل الرحمان نے میڈیا سے گفتگو کی ہے۔ جس میں انہوں نے آئندہ عام انتخابات میں سیٹ ایڈجسٹمنٹ کے حوالے سے بات کی ہے۔
تفصیلات کے مطابق ان کا کہنا تھا کہ حکومت میں شامل جماعتیں ٹیم کی طرح کام کررہی ہیں۔ ملک کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کیلئے مل بیٹھنے کی ضرورت ہے۔ عوامی رابطہ مہم کیلئے خیبرپختونخوا، کشمیر اور بلوچستان بھی جارہا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ جب محمد بن سلمان پاکستان آرہے تھے تو عمران خان نے دھرنے کا اعلان کردیا، یہ کیا معاملات ہیں؟ لانگ مارچ کرکے کہتے ہیں اپنی مرضی کا آرمی چیف لائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان سیاسی قیادت کو بلیک میل کررہے ہیں۔ آئین کے تحت جس کو اختیار ہے وہ تعیناتی کرے۔ ملک میں ادارے، عدالتیں اور تفتیشی افسران موجود ہیں۔ ملک کے اداروں پر ہمیں اعتماد کرنا چاہیے۔
انہوں نے بتایا کہ ہمارے لانگ مارچ میں کوئی راستہ بند نہیں ہوا تھا نہ گملا ٹوٹا۔ عمران خان کو تو عدالت نے اجازت دی، پھر بھی جلاؤ گھیراؤ ہوا۔
انہوں نے واضح کیا کہ جب تک عمران خان سیاست کا حصہ رہے گا، ویڈیو لیک جیسی گند آتی رہے گی۔ ہم کسی کی ذاتی زندگی میں دخل نہیں دیتے۔
انہوں نے کہا کہ وقت بتائے گا کہ کسی پارٹی کے ساتھ سیٹ ایڈجسٹمنٹ کرسکتے ہیں یا نہیں۔ اشارے بتارہے ہیں معیشت کی بہتری کی طرف سفر شروع ہوگیا ہے۔ توجہ دے رہے ہیں کہ عوام پر بجلی بل کا بوجھ کم کریں۔ آرمی چیف جو بھی آئے گا، جن کا اختیار ہے وہ فیصلہ کریں گے۔