ایک نیوز نیوز: پاک فوج کے نئے سربراہ اور چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی کی تعیناتی سے متعلق وزیراعظم ہاؤس میں 48گھنٹوں میں اہم فیصلوں کا امکان ہے۔ ذرائع کے مطابق وزارت دفاع کی جانب سے5 سینئر ترین لیفٹیننٹ جنرلز کی سمری وزیراعظم ہاؤس بھجوا دی گئی ہے۔ناموں کو فائنل کرنے کیلئے وزیراعظم ہاؤس میں اعلیٰ سطحی اجلاس بھی ہوا ۔ وزیر دفاع خواجہ آصف نے اجلاس کے بعد باہر میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ پاک فوج میں اہم تعیناتیوں کیلئے پراسیس کا آغاز کردیا گیا ہے، سمری آئے گی تو ناموں پر بحث ہوگی۔ پاک فوج کی لیڈر شپ کو اعتماد میں لیکر ناموں پر فیصلہ ہوگا۔
دوسری جانب ذرائع کا دعوی ہے کہ پاک فوج کے نئے سربراہ اور چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی کی تعیناتی سے متعلق وزارت دفاع کی جانب سے سمری آج وزیراعظم کو بھجوا دی گئی ہے۔ ذرائع کے مطابق موجود ہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ 29 نومبر کو ریٹائر ہوجائیں گے جبکہ چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل ندیم رضا 27 نومبر کو ریٹائر ہونگے ۔دونوں فوجی افسران کی جگہ نئی تعنیاتی پر 48 گھنٹوں میں فیصلہ متوقع ہے۔
ادھر وزیراعظم ہاؤس میں سمری وصول ہونے کے بعد نئے آرمی چیف کے نام پر غوروخوص کیا گیا۔ اس ضمن میں وزیراعظم شہباز شریف کی ز یرصدارت اہم اجلاس میں وزیر دفاع خواجہ آصف اور وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ کے علاوہ وزیرقانون سردار ایاز صادق بھی شریک ہوئے۔
سینیارٹی لسٹ کے مطابق لیفٹیننٹ جنرل عاصم منیر، لیفٹیننٹ جنرل ساحر شمشاد مرزا، لیفٹیننٹ جنرل اظہر عباس ، لیفٹیننٹ جنرل نعمان محمود اور لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید میں سے کوئی بھی آرمی چیف اور چئیرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کا عہدہ سنبھال سکتے ہیں۔
یادرہے اس اہم تعیناتی کے حوالے سے حکومت، اتحادی اورملٹری اسٹیبلشمنٹ ایک پیج پر ہیں اورتینوں کے درمیان مشاورت کا عمل مکمل ہوچکا ہے۔ پیرکو تعیناتی کا عمل شروع ہونے کے بعد امکان ہے کہ منگل یا بدھ کو نئے آرمی چیف کا نام منظر عام پر آجائے گا۔
یادرہے موجودہ آرمی چیف جنرل قمرجاوید باجوہ کی مدت ملازمت 29 نومبرکوختم ہونا تھی اور اس ضمن میں وہ الوداعی دورے بھی مکمل کرچکے ہیں۔ امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ 27 نومبر سے قبل ہی نئے آرمی چیف کی تعیناتی کردی جائے گی کیونکہ اس اہم تقرری کے امیدواروں میں سے ایک جنرل عاصم منیر 27 نومبر کو ہی ریٹائر ہونے والے ہیں۔