ایک نیوز:پنجاب اسمبلی میں نامزداپوزیشن لیڈراحمدخان بھچرنےکہاہےکہ تین سویونٹ بجٹ میں کہیں بھی نظرنہیں آرہا۔
پنجاب اسمبلی میں اظہارخیال کرتےہوئےنامزداپوزیشن لیڈراحمدخان بھچرکاکہناتھاکہ عمران خان کاصحت کارڈپنجاب کی ضرورت ہے،صحت کارڈکوبحال کرناچاہیے،پنتالیس ارب روپےصحت کارڈکیلئےایک مذاق ہے،فی کس تین سو پچھتہر روپے انشورنس رکھے گئے ہیں، ورکنگ ویمن کےلئے ڈے کیئر ایک ارب روپے رکھا ہے، ورکنگ ویمن کو تو کچھ سہولیات ہوتی ہے لیکن لیبر ویمن کےلئے کوئی سہولت نہیں ہوتی، لیبر کلاس کےلئے ایک روپیہ پورے بجٹ میں نہیں رکھاگیا۔
رہنماپی ٹی آئی کامزیدکہناتھاکہ پنجاب کی کل اقلیت اس وقت پینتالیس لاکھ بنتی ہے سنجیدگی یہ ہے ان کی ڈویلپمنٹ کےلئے ایک ارب چالیس کروڑ روپے سے بنتا ہے، پسماندہ علاقوں کے پیسے میٹرو بس پر لگا دیں گے یہ ڈرامہ پہلے بھی ہوا، بجٹ میں بیس کروڑ روپے نوجوانوں کےلیے رکھے ہیں اب تو لیپ ٹاپ سے کوئی فائدہ نہیں، بیس کروڑ نوجوانوں کےلئے جو مختص کئے وہ فی نوجوان 2.75روپے بنتا ہے۔
احمدخان بھچرکاکہناتھاکہ یہ حکومت پر مسلط ہوگئے ہیں تو پندرہ فیصد بجٹ نوجوانوں کےلئے مختص کریں، رمضان نگہبان پیکج نہیں اس کا نام ڈراپ ڈرامہ پروگرام رکھوں گا کسی کے گھر جاکر سیلفی بناکر عزت نفس مجروح کیاجاتاہے، چار ہزار روپے کا بیگ پٹواری و اسسٹنٹ کمشنر لوگوں کے گھر جا رہے ہیں، رمضان پیکج تھیلا کی تصویر بناکر دوسرے گھر لے جاتے ہیں، تین سو یونٹ بجٹ میں کہیں نظر نہیں آ رہا، اگر تین سو یونٹ کی حکومت کو سمجھ نہیں آ رہی تو طریقہ ہم بتا دیتے ہیں تو سبسڈائز کردیں حکومت نے گورنر ہائوس کیلئے 775ملین اور وزیر اعلیٰ ہائوس کےلئے 1033 ملین مختص کئے جس سے عوام میں غصہ بڑھے گا اور عوام کے ہاتھ ان کے گریبان میں آئیں گے۔