ایک نیوز: بے موسمی بارشیں اور ژالہ باری کسانوں پر تباہی بن کر ٹوٹی ہیں، کھیتوں میں گیہوں، سرسوں اور کئی طرح کی تیار فصلیں تباہ ہو گئی ہیں۔
رپورٹ کے مطابق کسانوں کی مشکلات کم ہونے کا نام ہی نہیں لے رہی ہیں۔ کھاد اور سپرے بلیک میں لے کر لاکھوں کا خرچ کرنے والے زمیندار اور کسان بارش اور ژالہ باری کے بعد پریشان ہیں کہ وہ اس قرض کو کیسے واپس کریں گے۔
جہاں کسانوں کو منڈیوں میں اپنی فصل کے لئے مناسب دام نہیں مل رہے وہیں دوسری طرف بے موسمی بارشوں اور ژالہ باری سے ان پر مصیبتوں کا پہاڑ ٹوٹ پڑا ہے۔ سنٹرل پنجاب کئی علاقوں میں بارش اور ژالہ باری سے کسانوں کی کمر ٹوٹ گئی ہے۔
واضح رہے کہ گندم اور سرسوں کی فصل تیار ہے لیکن گندم اور سرسوں کی تیار فصل کو کٹائی سے قبل بارش اور ژالہ باری سے بھاری نقصان پہنچا ہے۔ جبکہ اس بارش سے سبزیوں کی پیداوار بھی متاثر ہوگی۔ گندم، آلو، دالوں اور تیل کے بیجوں کی فصلوں کے ساتھ ساتھ سبزیوں کی فصلیں بھی تباہ ہو گئی ہیں۔ اس سے نہ صرف کسان متاثر ہوں گے بلکہ یہ نقصان عام لوگوں کی جیب کو بھی متاثر کر سکتا ہے۔ فصلوں کے نقصان کی وجہ سے منڈیوں میں اس کی سپلائی کم ہو سکتی ہے۔ اگر ایسا ہوا تو سبزیوں سمیت کئی چیزیں مہنگی ہو سکتی ہیں
جنوبی پنجاب میں بھی بے موسمی بارش اور ژالہ باری کی وجہ سے فصلوں کو کافی نقصان پہنچا ہے اور آم کے بور کو بھی نقصان پہنچا ہے۔ سرسوں، ارہر، چنا، مٹر اور مسور کے کسانوں کو بھاری نقصان ہوا ہے۔ بارشوں ژالہ باری کا خطرہ اب بھی برقرار ہے۔