ایک نیوز : ٹھٹھہ میں بچوں کے لئے تعلیم حاصل کرنے پل صراط عبور کرنے کے مترادف ہو گیا۔
رپورٹ کے مطابق سکول جانے کیلئے طا لب علم ٹھٹھہ جام برانچ کے گوٹھ کے بچے سیم نالے پر بنائے گئے لکڑی کے خطرناک پل سے گزرنے پر مجبور ہو گئے ہیں۔ نالے پر پختہ پل نہ ہونے سے بچوں کی زندگیاں داو پر لگ گئیں ہیں۔ روزانہ سینکڑوں طلبہ اسکول جانے کے لئے پل استعمال کرنے لگے ہیں۔ اس پل پر کسی بھی وقت کوئی حادثہ پیش آنے کا خطرہ لاحق ہے جس کی وجہ سے والدین بھی پریشانی میں مبتلا ہیں۔
علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ ایک ہزار سے زائد گھروں پر مشتمل آبادی کے بچے لکڑی کے عارضی پل کراس کرنے پر مجبور ہیں ۔ منتخب نمائندوں کو پل بنانے کی درخواست کی لیکن پل نہیں بن سکا۔علاقہ مکینیوں نےاعلیٰ حکام سے فوری پل بنانے کا مطالبہ کیا ہے۔
اسکول کے کم عمر طلبہ کا لکڑی کےبنے خستہ پل عبور کرنے پر چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ نےنوٹس لے لیا ہے۔ چیف جسٹس ہائی کورٹ سندھ نے ڈی سی ٹھٹہ اور ایگزیکٹو انجنیئر ڈرینج کو 22 مارچ کو عدالت طلب کر لیا ہے۔