بلااجازت افطار کرانے پر 27 ہزار ڈالر جرمانہ 

iftar ramadan
کیپشن: iftar ramadan
سورس: google

ایک نیوز : دبئی کے جو رہائشی اس سال رمضان کے دوران میں افطارکا کھانا تقسیم کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں، انھیں مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ ایک لاکھ درہم (27227 ڈالر) کے بھاری جرمانے سے بچنے کے لیے پیشگی اجازت نامہ حاصل کریں۔

 رپورٹ کے مطابق  دبئی میں محکمہ برائے اسلامی امور اورخیراتی سرگرمیاں نے ایک پریس کانفرنس میں عطیہ کردہ کھانے کی حفاظت کو یقینی بنانے کی ضرورت پرزوردیا ہے۔

مقدس مہینے میں مسلمان عام طور پرخیراتی کاموں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتے ہیں اورکھانے پینے کی اشیاء اور فنڈز کے عطیات کے ذریعے غریبوں کو مدد مہیا کرتے ہیں۔  تاہم امارات کے اسلامی امور اور خیراتی سرگرمیوں کے محکمے کے ڈپٹی ڈائریکٹرمحمد مصعب ضاحی نے  کہا ہے  کہ کوئی بھی شخص یا ادارہ بغیراجازت کے کھانا تقسیم کرے گا تو اسے غیر مجازخیراتی عمل سمجھا جائے گا۔

اس ضابطے کی خلاف ورزی کرنے والوں کوقانونی احتساب کا سامنا کرنا پڑے گا ، جیسا کہ سال 2015 کے لیے امارت دبئی میں عطیات جمع کرنے کا عمل ریگولیٹ کرنے کے لیے جاری کردہ فرمان میں کہا گیا ہے۔

لائسنس کے بغیر اشتہارات یا عطیات جمع کرنے پر 5،000 درہم سے 100،000 درہم کے درمیان عاید کیا جائے گا یا کم سے کم ایک ماہ اورزیادہ سے زیادہ ایک سال تک قید کی سزا، یا دونوں میں سے کوئی بھی جرمانہ عاید کیا جا سکتا ہے۔

 اجازت نامہ حاصل کرنے کے لیے، لوگ محکمہ سے رابطہ کرسکتے ہیں اور ان علاقوں اور تاریخ کے بارے میں معلومات فراہم کرسکتے ہیں جہاں وہ کھانا تقسیم کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ اس سے حکام دوسرے افراد کو مختلف علاقوں میں محفوظ طریقے سے افطار کا کھانا تقسیم کرنے کے لیے رہنمائی کرسکیں گے۔

محکمہ نے درخواست کے عمل کا خاکہ پیش کیا ہے ، جس کے لیے درج ذیل اشیاء کی ضرورت ہو گی:

امارات کا شناختی کارڈ

تقسیم کے مقام کی نشاندہی

ریستوراں کا نام اور مقام جہاں سے کھانا حاصل کیا جائے گا۔

ایسی تمام درخواستیں محکمہ کی ویب سائٹ کے ذریعے یا 800600 پر کال کرکے جمع کرائی جاسکتی ہیں۔

افطارکے کھانے کی تقسیم کے لیے اجازت نامے کی ضرورت کے فیصلے کا مقصدعطیہ کردہ کھانے کی حفاظت کو یقینی بنانا ہے۔حکام نے رمضان المبارک کے دوران میں خوراک کی تقسیم سے متعلق ضروری قواعد پرعمل کرنے کی اہمیت پر بھی زوردیا ہے۔

رمضان مسلمانوں کے لیے ایک اہم مہینہ ہے، جس میں دن کے اوقات میں روزہ رکھا جاتا ہے اور افطار کے ساتھ اس کا ختتام ہوتا ہے۔اس سال 22 یا 23 مارچ کو رمضان کے آغازکا امکان ہے۔ دنیا بھر میں مسلمان افطارکے کھانے میں شریک ہونے کے لیے مساجد میں یا کسی مشترکہ مخصوص جگہ پر جمع ہوتے ہیں۔ بڑے شہروں میں اکثرانھیں مخیّر افراد، ریستورانوں یا خیراتی تنظیموں کی طرف سے کھانے عطیہ کیے جاتے ہیں۔