وفاقی پولیس کی لیڈی کانسٹیبل اقرا نذیر کی پر اسرار موت کی تحقیقات کے سلسلے میں آئی جی پنجاب نے ایس پی عارف شاہ کو معطل کرنے کی سفارش کی تھی، جس پر انھیں ایس پی ٹریفک کے عہدے سے ہٹا دیا گیا، عارف شاہ کو کلوز ہیڈ کوارٹر کر نے کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا۔
آئی جی پنجاب نے وزرات داخلہ کو خط لکھ کر کہا تھا کہ انکوائری مکمل ہونے تک ایس پی عارف شاہ کو معطل کیا جائے۔پولیس حکام کا کہنا تھا کہ خاتون پولیس کانسٹیبل کی خود سوزی یا قتل کی تحقیقات جاری ہیں، اور اس سلسلے میں وفاقی پولیس کے ایس پی ٹریفک عارف شاہ کو شامل تفتیش کر لیا گیا ہے، ان کے تمام ذاتی اسٹاف کو بھی کلوز کر دیا گیا ہے۔
پولیس حکام کے مطابق ایس پی عارف شاہ اور پولیس کانسٹیبل کے موبائل اور ان کے مشترکہ جاننے والوں کی تفتیش بھی جاری ہے، یہ معلوم کیا جا رہا ہے کہ پولیس کانسٹیبل ایس پی عارف شاہ کی رہائش گاہ کیوں گئی تھی، کیا اقرا نذیر نے وہیں پر زہر کھایا یا کھلایا گیا؟۔
پولیس حکام کا کہنا تھا کہ اقرا نذیر کے اہل خانہ نے ایس پی عارف شاہ پر کسی شک کے نہ ہونے کا بیان دیا تھا، اہل خانہ نے عارف شاہ کے خلاف مقدمے کے اندراج سے بھی انکار کیا۔تاہم اب وفاقی پولیس کی مدعیت میں کانسٹیبل کی موت کا مقدمہ درج کر کے سینیئر افسران کی زیر نگرانی تحقیقات کی جا رہی ہیں۔