ایک نیوز:وزیراعلیٰ بلوچستان میرسرفرازبگٹی نےکہاہےکہ بلوچستان کے درپیش چیلنجز سے واقف ہیں۔
تفصیلات کےمطابق وزیراعلیٰ بلوچستان میرسرفرازبگٹی کابجٹ اجلاس کےبعدمیڈیاسےگفتگوکرتےہوئےکہناتھاکہ بلوچستان کے آئندہ مالی سال 2024-25ءکا بجٹ پیش کردیا گیا ، بلوچستان کے آئندہ مالی سال کے بجٹ کاکل حجم 930 ارب روپے ہے ،تمام اتحادیوں کا شکریہ کرتاہوں ،بجٹ میں تعلیم کو پہلی اور صحت کو ترجیح دی گئی ۔ بلوچستان کا پہلا بجٹ ہے جو سرپلس میں پیش کیا گیا ہے،بلوچستان کے درپیش چیلنجز سے واقف ہیں ،دو سو بیس ارب روپے میں بلوچستان کو ترقی دینا ممکن نہیں، ترقیاتی بجٹ 230 ارب روپے میں سب کو مطمئن کرنا ممکن نہیں۔
میرسرفرازبگٹی کامزیدکہناتھاکہ یکم جولائی سے ہماری گڈ گورننس کا امتحان شروع ہوگا ، ترقیاتی منصوبوں پر فنڈز کا 70 فیصد خرچ کرنا ٹارگٹ رکھا گیا ہے ،پولیس لیویز ہمارے فورس ہیں ان کی تنخواہیں دیگر صوبوں کے برابر لانے کیلئےاقدامات کررہے ہیں ، گیس سرچارجز کسی کو نہیں بخشا جائے گا،گیس سرچارجز کے 50 ارب روپے کے لگ بھگ واجب ادا ہیں ،لیز ریوینیو ہونے پر گیس سرچارجز کے واجبات بھی ملیں گے، ہم وفاق سے ایک روپیہ بھی نہیں چھوڑیں گے۔