غیر قانونی طریقے سے یونان جانے کی کوشش کرنے والے 52 پاکستانی گرفتار

غیر قانونی طریقے سے یونان جانے کی کوشش کرنے والے 52 پاکستانی گرفتار

ایک نیوز: غیر قانونی یونان جانا نہ رک سکا، ایرانی حدود میں داخل مزید 52 پاکستانیوں کو گرفتار کرلیا گیاہے۔

رپورٹ کے مطابق  پاکستان سے غیر قانونی طور پر یورپی ممالک جانے کا رجحان سانحہ یونان کے بعد بھی رک نہ سکا اور آج ایک بار پھر غیر قانونی طور پر ایرانی حدود میں داخل ہونے والے مزید 52 پاکستانی شہریوں کو ایران میں گرفتار کرلیا گیا ہے۔ گرفتار پاکستانیوں کو ایرانی حکام نے ڈی پورٹ کرکے تفتان پر سرحدی حکام کے حوالے کر دیا گیا ہے۔

 سرحدی حکام کا کہنا ہے کہ گرفتار پاکستانی شہریوں کا تعلق سیالکوٹ، منڈی بہاؤ الدین، گوجرانوالہ، کراچی ودیگر علاقوں سے ہے جو ایران سے غیر قانونی طور پر یونان، نائجیریا و دیگر یورپی ممالک جانا چاہتے تھے۔سرحدی حکام کےمطابق غیر قانونی طور پر یونان ودیگر یورپی ممالک جانے کی کوشش میں ایران سے گرفتار پاکستانیوں کی مجموعی تعداد 128 ہو گئی ہے۔ تمام گرفتار افراد کو ایف آئی اے کے حوالے کر دیا گیا ہے جن سے تفتیش جاری ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ دنوں غیر قانونی طور پر یونان جانے والے تارکین وطن کی کشتی یونان کے قریب بحر اوقیانوس میں ڈوب گئی تھی جس میں 300 سے زائد پاکستانیوں سمیت 700 سے زائد افراد سوار تھے۔اس سانحے میں درجنوں پاکستانی شہری اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے اس سانحہ پر ملک بھر میں سرکاری سطح پر سوگ بھی منایا گیا جب کہ وزیراعظم نے انسانی اسمگلنگ میں ملوث افراد کے خلاف کریک ڈاؤن کے احکامات بھی جاری کیے۔اس سے قبل بھی غیر قانونی تارکین وطن کے غیر طبعی حادثاتی موت کا شکار ہونے کے کئی واقعات رونما ہوچکے ہیں۔