ایک نیوز: چیئرمین پی ٹی آئی حکومت سے مذاکرات کی بجائے فوج سے مذاکرات کے حامی ہیں۔ ان کے اس موقف میں کس حد تک درستگی؟ عوامی رائے اور ردعمل آگیا۔
تفصیلات کے مطابق عوام کا ماننا ہے کہ چئیرمین پی ٹی آئی کو حکومت اور سیاستدانوں سے مذاکرات کرنے چاہئیں۔ ان کا فوج سے مذاکرات کا مطالبہ درست نہیں۔
عوامی رائے کے مطابق سیاست کے معاملات سیاستدانوں کے ساتھ ہی طے کرنا چاہئیں۔ چیئرمین تحریک انصاف کا یہ مؤقف مذاکرات سے بچنے کا ہتھکنڈا ہے۔ فوج کو سیاست میں گھسیٹنا سراسر غلط ہے۔
عوام نے سوال اٹھایا ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی کس حیثیت سے فوج سے مذاکرات کریں گے؟ انہیں سیاستدانوں کے ساتھ مل بیٹھ کر بات کرنی چاہیے۔ جو حل لڑائی سے نہ نکل سکے وہ مذاکرات سے نکل سکتا ہے۔ جمہوریت کے دعویداروں کو دیگر سیاسی جماعتوں کے ساتھ بیٹھنا پڑے گا۔
عوامی رائے کے مطابق فوج عوام اور پاکستان کی حفاظت کے لئے مختص ہے، اس کا سیاست سے کوئی تعلق نہیں۔ تحریک انصاف کو سیاسی پلیٹ فارم استعمال کرنا چاہیے۔ سیاسی جماعتوں کا فوج سے مذاکرات کی کوشش آئین پاکستان کے منافی ہے۔