ایک نیوز:لاہور کی مقامی عدالت نے منی لانڈرنگ کے مقدمے میں پرویز الہٰی کے جسمانی ریمانڈ پر محفوظ فیصلہ سنادیا۔ جس کے تحت سابق وزیراعلیٰ کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کردی گئی ہے۔ تاہم انہیں جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق جوڈیشل مجسٹریٹ غلام مرتضٰی ورک نے جسمانی ریمانڈ کی درخواست پر سماعت کی۔عدالت نے ایف آئی اے کی جسمانی ریمانڈ کی استدعا پر فیصلہ محفوظ کیا۔پرویزالہٰی پرمنی لانڈرنگ سمیت دیگردفعات کے تحت مقدمہ درج ہے۔
ایف آئی اے حکام نے آج صبح سابق وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الٰہی کو منی لانڈرنگ مقدمے میں گرفتارکیا۔ایف آئی اے ٹیم سابق وزیراعلیٰ پنجاب کو گرفتار کرکے ضلع کچہری روانہ ہوگئی۔ فیڈرل انویسٹی گیشن حکام پی ٹی آئی صدر پرویز الٰہی کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کریں گے۔
گزشتہ روز اینٹی کرپشن عدالت لاہور سے سابق وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الٰہی کی ضمانت منظور ہونے کے باوجود رہائی نہیں مل سکی تھی۔
اینٹی کرپشن عدالت کے جج علی رضا نے سابق وزیراعلیٰ چوہدری پرویزالٰہی کی ضمانت سے متعلق محفوظ فیصلہ سنایا تھا۔
اینٹی کرپشن عدالت نے چوہدری پرویز الٰہی کی ضمانت منظور کرتے ہوئے انہیں 10 لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکے جمع کرانے کا حکم دیا تھا جو جمع نہیں کراگئے جس کی وجہ سے انہیں رہائی نہیں مل سکی تھی۔
سابق وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویزالٰہی کو پہلے بھی عدالتوں سے ضمانتیں ہونے کے بعد کئی بار مختلف کیسز میں گرفتار کیا جاچکا ہے۔