حکومت کا درآمدی کوئلے سے بجلی کی پیداوار روکنے کا فیصلہ

Jun 21, 2022 | 13:23 PM

Suhail Ahmad
ایک نیوز نیوز: حکومت نے درآمدی کوئلے سے پیدا ہونے والی 3,960 میگاواٹ بجلی کو تھر کے مقامی کوئلے میں تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ کوئلے کی درآمد کے لیے مہنگے زرمبادلہ کے ذخائر کی کھپت کو روکا جا سکے۔
وزارت توانائی کے سینئر اہلکارکی جانب سے بتایا گیا کہ درآمدی کوئلے کی قیمت $400 فی میٹرک ٹن تک بڑھ گئی ہے۔ کوئلے سے بننے والی بجلی کی اوسط فی یونٹ قیمت 4-5 روپے فی یونٹ تھی جو بڑھ کر 18 روپے فی یونٹ تک پہنچ گئی ہے۔ جس کی بنیادی وجہ درآمدی کوئلے کی قیمت میں $400 فی میٹرک ٹن تک اضافہ ہے۔
پورٹ قاسم کول پاور پلانٹ، ساہیوال کول پاور پلانٹ اور چائنا حب کول پاور پلانٹ کو تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جن میں سے ہر ایک کی 1,320 میگاواٹ بجلی پیدا کریں گے۔ اس طرح درآمدی کوئلے سے چلنے والے تینوں پاور پلانٹس میں 3,960 میگاواٹ بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت ہے۔ اس وقت تھر کول پر مبنی 660 میگاواٹ کی بجلی نیشنل گرڈ میں شامل کی گئی ہے اور کراچی میں 660 میگاواٹ کا ایک اور پلانٹ لکی پاور پلانٹ بھی تھر کول پر بطور ایندھن تعمیر کیا جا رہا ہے۔ مالی سال 2021 کے دوران ملکی کوئلے کی پیداوار تقریباً 9.3 ملین ٹن تھی اور 18.9 ملین ٹن کوئلہ درآمد کیا گیا تھا۔ جولائی تا فروری مالی سال 2022 کے دوران کوئلے کی درآمد 12.21 ملین میٹرک ٹن رہی ہے۔ .
مزیدخبریں