نیب کورٹ اسلام آباد کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ کیا صدر مملکت نے کبھی چیئرمین کو بلا کر پوچھا کہ کن لوگوں پر کیا کیسز بنائے؟ عارف علوی پی ٹی آئی کی ٹوپی اتاریں اور صدرکی ٹوپی پہنیں۔
شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ صدر نے نیب ترمیمی بل دستخط کیے بغیر واپس کردیا، نیب کا ہر کیس جھوٹا ہوتا ہے، صدر مملکت سے گزارش ہے کہ نیب کا ریکارڈ منگوا لیں۔
خاقان عباسی نے کہا صدر کو کہنا چاہیے کہ نیب نے ملک کی تباہی کے سوا کچھ نہیں دیا، پوری پارلیمان کا منظور شدہ بل درست نظر نہ آنا سمجھ سے بالاتر ہے، سیاسی جوڑ توڑ نیب کی وجہ سے ہوتی رہے گی، نیب سے پچھلے 4 سال کی تفصیلات لینی چاہیے، نیب ترامیم میں بیشتر گزشتہ حکومت نے کیں، عارف علوی پاکستان کے صدر بنیں، پی ٹی آئی کے نہیں، ملک کا صدر پارلیمان کی نفی کرنے پر مجبور ہے۔
سابق وزیراعظم نے مزید کہا کہ نیب نے ملکی معیشت کوتباہ کیا، لوڈشیڈنگ میں بہت حد تک کمی آئی ہے، تیل کی خرید سے متعلق معاملے کو دیکھ رہے ہیں، عمران خان کو تھریٹ آئی ہے حکومت اس کا سامنا کرے گی، عمران خان کو پہلے بھی تھریٹ آئی ان کے ثبوت نہیں ملے، رانا ثنااللہ عمران خان کو تحفظ فراہم کریں گے۔