لاہور کی سیشن عدالت میں قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہبازشریف اور اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی حمزہ شہباز کی درخواست ضمانت پر سماعت ہوئی ، شہباز شریف اور حمزہ شہباز نے سیشن کورٹ میں شوگر سکینڈل میں ممکنہ گرفتار ی سے بچنے کے لئے عبوری ضمانتوں کی درخواست دائر کی تھی ۔
صدر مسلم لیگ ن شہباز شریف اپنے وکلا ءکے ہمراہ سیشن کورٹ میں ایڈیشنل سیشن جج سید علی عباس کی عدالت میں پیش ہوئے۔ دونوں رہنماؤں کی جانب سے درخواست میں موقف اپنایا گیا کہ ایف آئی اے نے مالیاتی سکینڈل میں طلب کررکھا ہے ،تحقیقاتی ادارے کو مکمل ریکارڈ فراہم کرچکے ہیں،ایف آئی اے گرفتار کرنا چاہتی ہے ، عدالت سے استدعا ہے کہ ضمانت منظور کی جائے۔
لیگی صدر شہباز شریف کی جانب سے شوگر سکینڈل میں طلبی کے نوٹس کے بعد ایف آئی اے میں پیش ہونے کا فیصلہ کیاگیا تھااور وکلا کی مشاورت کے بعدگرفتاری سے بچنے کیلئے پیشی سے قبل عبوری ضمانت کے لئے سیشن کورٹ سے رجوع کیا گیا ۔سیشن عدالت نے ایف آئی اے کو شہبازشریف اور حمزہ شہباز کو 10جولائی تک گرفتار کرنے سے روک دیا۔ عدالت نے لیگی رہنماؤں کو 10، 10 لاکھ روپے مچلکے جمع کروانے کی بھی ہدایت کردی۔
خیا ل رہے کہ ایف آئی اے نے شہباز شریف کو 22 جون جبکہ حمزہ شہباز کو 24جون کو طلب کیا تھا ۔ ایف آئی اے کی جانب سے شہبازشریف کو سوالات کے جوابات ساتھ لانے کی ہدایت کی گئی تھی اور پیش نہ ہونے کی صورت میں گرفتار ی کا عندیہ دیا گیا تھا۔