امریکی ٹی وی چینل ایگزیاس ایچ بی او سے انٹرویو کے دوران وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ امریکہ کو افغانستان سے انخلا کرنے سے پہلے سیاسی سیٹلمنٹ ضرور کرنی چاہیے تھی۔افغانستان میں کارروائی کیلئے امریکا کو اڈے نہیں دینگے۔ یہ ممکن ہی نہیں امریکا کو افغانستان میں کارروائی کیلئے اڈے دیں۔ امریکا کو افغانستان سے انخلا سے پہلے تصفیہ کرنا ہوگا۔ سرحد پارانسداددہشتگردی مشن کیلئےپاکستان سی آئی اے کو اپنے اڈے نہیں دےگا۔
عمران خان نے کہا کہ پاکستان کی سرزمین استعمال کرنے کی اجازت نہیں دینگے ۔ امریکا افغان جنگ میں سب سے زیادہ نقصان پاکستان نے اٹھایا۔ نائن الیون کےبعد یورپ میں مسلمانوں کیخلاف نفرت میں اضافہ ہوا۔ وزیراعظم عمران خان نے جوہری ہتھیاروں کے حوالے سے کہا کہ "جوہری ہتھیاروں کیخلاف ہوں، ہمارے جوہری ہتھیار صرف دفاع کیلئے ہیں "۔اور پاکستان کا جوہری پروگرام صرف ملکی دفاع کیلئے بنایا گیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ امریکاافغان جنگ میں70ہزارسےزائدپاکستانی شہیدہوئے ہیں ۔ مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی فوج کےہاتھوں لاکھوں کشمیری شہیدہوچکے ہیں ۔ مغربی دنیامیں کشمیریوں کوکیوں نظراندازکیاجارہاہے۔ آٹھ لاکھ بھارتی فوجیوں نےکشمیرکوکھلی جیل بنایاہواہے، مغرب میں مسئلہ کشمیرکیوں نہیں اٹھایاجاتا،میرےخیال سےیہ منافقت ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ کشمیریوں پرظلم ہورہاہے،دنیااس کی بات کیوں نہیں کرتی؟ پاکستان میں اس وقت30لاکھ افغان پناہ گزین ہیں۔ اب کسی بھی قسم کی محاذآرائی کاحصہ نہیں بنناچاہتے ہیں ۔ ہم امن چاہتےہیں،محاذآرائی نہیں چاہتے۔ پاکستان نےدیگرممالک کی نسبت سب سےزیادہ قربانیاں دی ہیں ۔چین سے متعلق وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ چین نے ہرمشکل وقت میں پاکستان کا ساتھ دیا۔ چین نے پاکستان کو معاشی لحاظ سے مستحکم کرنے کیلئے مدد فراہم کی ہے ۔ چین نے ہمیں معاشی طور پر مستحکم ہونے کیلئے بھی ریسکیو کیا۔