ویب ڈیسک:وزیر اعلیٰ کے پی کےعلی امین گنڈا پور نے کہا ہے کہ گزشتہ روزبنوں واقعے کے بعد انتظامیہ کے ساتھ مل بیٹھ کر بات چیت کے ذریعے معاملے کو حل کرنے پر میں بنوں کے مشران، اپنی پارٹی کے ذمہ دران اور دیگر تمام لوگوں کا مشکور ہوں۔
تفصیلات کے مطابق علی امین گنڈاپورکا کہنا تھا آج علاقے کے مشران نے معاملے پر ایک کمیٹی تشکیل دی ہے، یہ کمیٹی کل مجھ سے مل کر معاملے پر بات کرے گی۔
انہوں نے کہا کہ ہم عوامی لوگ ہیں، عوام کی طاقت سے اقتدار میں آئے ہیں، ہمیشہ عوام کا ساتھ دیا ہے اور آئندہ بھی عوام کا ساتھ دیتے رہیں گے،ہم عوام کے تحفظات کو دور کریں گے اور ان کی توقعات پر پورا اتریں گے،بحیثیت حکومت یہ ہماری ذمہ داری اور عوام کا حق ہے۔
وزیر اعلی علی امین گنڈا پور نے کہا کہ ہماری حکومت بننے کے بعد پہلی ایپکس کمیٹی اجلاس میں واضح طور پر کہا تھا کہ کچھ مسلح لوگ سرکاری اہلکار بن کر اور اپنے اپ کو کسی سرکاری ادارے سے منسلک کرکے گھوم رہے ہیں اور سرکاری و غیر سرکاری معاملات میں مداخلت کر رہے ہیں اس پر صوبے کی حکومت، پولیس اورعوام کے شدید تحفظات ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمارے یہ تحفظات کئی سال سے ہیں اور میں نے نیشنل ایکشن پلان کے اجلاس میں بھی اس بات کی نشاندہی کی تھی، آج میں یہ اعلان کرتا ہوں اور پولیس کو حکم دیتا ہوں کہ ایسے مسلح عناصر جہاں کہیں پر بھی پائے جائیں انہیں فوری طور پر گرفتار کیا جائے،پولیس ایسے عناصر کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائے اور جہاں ان کے ٹھکانے ہیں وہ خالی کرائے۔
وزیر اعلی ٰکےپی کے نے کہا کہ دہشتگردی کیخلاف جنگ عوام کے تعاون کے بغیر نہیں جیتی جاسکتی، اس لئے صوبے کےعوام سے میری اپیل ہے کہ وہ بھی ایسے عناصر کی نشاندہی کریں، دہشت گردی کے خلاف جنگ میں فوج، پولیس اور عوام نے بے مثال قربانیاں دی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ میں دہشتگردی کے خلاف میں قربانیاں دینے والوں اور ان کے خاندان والوں کو سلام اور خراج تحسین پیش کرتا ہوں، فوج، پولیس اور عوام کی یہ قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی، ہم سب نے مل کر دہشتگردی کا مقابلہ کرنا ہے اور اس صوبے میں امن قائم کرنا ہے۔