سابق وزیراعظم کے پرنسپل سیکرٹری اعظم خان کا القادرٹرسٹ کیس پر بھی بیان ریکارڈ

azam khan
کیپشن: azam khan
سورس: google

 ایک نیوز : سابق وزیراعظم کے پرنسپل سیکرٹری اعظم خان نے  نیب راولپنڈی میں پیش ہوکر القادر ٹرسٹ کیس سے متعلق بیان ریکارڈ کروا دیا۔

 یادرہے سی ایس پی افسر اعظم خان کو نیب نے وضاحت پیش کرنے کے لئے نوٹس جاری کررکھا تھا۔ اعظم خان  کو نیب نے 2 طلبی کے نوٹس بھیجے تھے لیکن وہ جون 9 جون اور 19 جون کو نیب کے سامنے پیش نہیں ہوئے۔

سابق وزیراعظم کے پرنسپل سیکرٹری اعظم خان کی پیشی کے موقع پر اعظم خان نے نیب راولپنڈی بیورو کو 190 ملین پاوئنڈ کیس سے متعلق حقائق بتائے ۔  نیب نے سوالنامہ اعظم خان کے حوالے کردیا جس پر اعظم خان نے سوالنامہ پر جواب کے لیے ایک ہفتے کی مہلت مانگ لی

نیب ذرائع  کے مطابق اعظم خان سابق وزیراعظم  اور کابینہ کے فیصلوں سے متعلق دستاویزات کے کسٹودین ہیں ۔نیب نے اعظم خان سے190 ملین پاؤنڈ کیس سے متعلق تمام دستاویزات بھی مانگ لیں جبکہ اعظم خان کو توشہ خانہ کیس میں بھی طلب کیا جائے گا۔  

 اس سے قبل بحریہ ٹاؤن کے مالک ملک ریاض  بھی نیب کی جانب سے دو طلبی نوٹس پر بھی قومی احتساب بیورو (نیب) میں پیش نہ ہوئے۔ 

نیب قوانین کے مطابق اگر کوئی تین طلبی کے نوٹسز کو نظر انداز کرتا ہے اور تفتیشی افسر کے سامنے پیش نہیں ہوتا تو نیب کسی بھی ملزم کو گرفتار کر سکتا ہے۔

تاہم اس بات کا بھی امکان ہے کہ ملک ریاض نے نیب کے نوٹسز کا تحریری جواب بھیجا ہو اور ذاتی طور پر پیش ہونے سے گریز کیا ہو۔

پراپرٹی ٹائیکون کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ ہائی پروفائل القادر ٹرسٹ کیس کے اہم ملزمان میں سے ایک ہیں، جس میں چیئرمین پی ٹی آئی اور ان کی اہلیہ پر پی ٹی آئی کی حکومت کے دوران بحریہ ٹاؤن سے اربوں روپے اور سیکڑوں کنال کی ڈیل حاصل کرنے کے الزامات کا سامنا ہے۔