ایک نیوز: سندھ ہائیکورٹ میں 1880 میٹرک ٹن ایل پی جی لانے والے بحری جہاز المہا کا تنازعہ شدت اختیار کرگیا۔ جہاز تحویل میں لینے کے بعد سندھ ہائیکورٹ نے جہاز ڈسچارج کرنے سے بھی روک دیا۔
عدالت نے پاکستان میری ٹائمز ایجنسی کو دوبارہ نوٹس کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا۔ مون لائن کی جانب سے چیئرمین ایل پی جی ایسوسی ایشن آف پاکستان عرفان کھوکھر عدالت میں پیش ہوئے۔ جسٹس جواد اکبر سروانہ نے کیس کی سماعت کی۔
عرفان کھوکھر کی مون لائن کی جانب سے متفرق درخواست کی سماعت ہوئی۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ یو پی ڈی سی نے مذکورہ جہاز چارٹرڈ کیا جبکہ مون لائن کمپنی کنسائنمنٹ لے کر کراچی آئی۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ چاہتے ہیں کہ جہاز پاکستان سے واپس بھیج دیا جائے۔
مظہرامتیاز لاری ایڈووکیٹ نے کہا کہ یو پی ڈی سی کے پارٹنرز کے مابین اختلافات ہوچکے، تاہم یو پی ڈی سی نے جہاز گرفتار کروا دیا، معلوم ہوا کہ مالی معاملات جعلی بلز کی بنیاد پر ہوئے۔
جسٹس جواد اکبر سروانہ نے استفسار کیا کہ جہاز تحویل میں ہے تو آپ کیا چاہتے ہیں؟ مظہرامتیاز لاری نے کہا کہ چاہتے ہیں جہاز ڈسچارج بھی نہ ہو۔
عدالت نے ریمارکس دیے کہ پاکستان میری ٹائمز کو نوٹس جاری کیے تھے آواز لگائی جائے، پاکستان میری ٹائمز ایجنسی کی جانب سے کوئی پیش نہ ہوا۔ دوران سماعت فریقین نے جواب کے لیے کیس کی نقول مانگ لیں۔ عدالت نے کیس کی سماعت 26 جولائی کے لیے مقرر کردی۔