ویب ڈیسک : اسرائیلی کابینہ میں حماس کی حراست میں موجود افراد کی رہائی کے معاملے پر اختلافات بدترین نوعیت اختیار کرگئے ۔ وزیردفاع نے وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو کے دفتر پر دھاوا بول دیا اور آگ لگا دی۔
اسرائیلی ویب سائٹ کے مطابق اسرائیل کے وزیردفاع یوواگیلنٹ نے وزیراعظم کے دفتر پر دھاوا بول دیا اور آگ لگادی اور صورت حال انتہائی کشیدہ ہوگئی۔رپورٹ میں بتایا گیا کہ غزہ جنگ کی حکمت عملی کے حوالے سے اسرائیلی فوج بھی تقسیم ہے اور تین کمانڈروں نے امریکی اخبار کو انٹرویو میں بتایا کہ وہ ایک ساتھ حماس شکست اور زیرحراست افراد کو چھڑانے میں کامیاب نہیں ہوسکتے، یہ دونوں کام ناممکن ہیں۔
اسرائیلی کمانڈروں نے کہا کہ گرفتار افراد کو فوری طور پر واپس لانے کا راستہ سفارت کاری ہے۔دوسری جانب تل ابیب میں حکومت کے خلاف ہزاروں افراد جمع ہوگئے اور وزیراعظم نیتن یاہو کو گرفتار افراد کی رہائی میں ناکامی پر شیطان قرار دیا اور حکومت کی تبدیلی کے لیے نئے انتخابات کا مطالبہ کیا۔
غزہ جنگ میں ہلاک ہونے والے اسرائیلی فوجیوں کے رشتہ داروں نے کہا کہ نیتن یاہو کی حکومت نے ہمیں 7 اکتوبر کو بھی نظرانداز کیا اور اس وقت بھی ہمیں نظرانداز کر رہی ہے۔